مریم نے اشتہار روکنے کا مان لیا، لندن جائیدادیں بھی تسلیم کر لیں،فواد چوہدری

25 نومبر ، 2021

اسلام آباد(نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز) وفاقی وزیراطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ مریم نواز شریف نے اشتہار روکنے کا مان لیا، لندن جائیدادیں بھی تسلیم کر لیں،یہ سنگین مالی بے ضابطگیوں کا ایک اور اعتراف ہے۔ ٹوئٹر پر ایک بیان میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مریم نواز کہتی ہیں کہ وہ پارٹی کا میڈیا سیل چلارہی تھیں، اس اعترافی بیان کے بعد امید ہے وہ اپنی اور خاندان کی بیرون ملک جائیدادوں کا اعتراف بھی کر لیں گی، قوم چشم براہ ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سابقہ دور میں مریم نواز کی سرپرستی میں قائم میڈیا سیل کے ذریعے 15 سے 18 ارب روپے صحافیوں میں تقسیم کئے گئے، قومی خزانے سے تقریباً 10 ارب روپے خرچ کئے گئے، ایک پرائیویٹ شخص کی طرف سے سرکاری فنڈز کو ہینڈل کرنا سنگین جرم ہے، اشتہارات ایک حربہ نہیں تھا، اس کے علاوہ بھی سابق دور حکومت میں بہت سے حربے استعمال کئے جاتے رہے ہیں، مریم نواز کے اعتراف کی تحقیقات کرائیں گے جو کارروائی ہوگی وہ میڈیا کے ساتھ شیئر کریں گے اگلا مرحلہ کاروائی کا ہے ایک فرد نے عوام کے پیسوں کا غلط استعمال کیا پبلک فنڈز کو ہنڈل کرنا ایف آئی اے کے اندر بھی جرم بنتا ہے۔ایف آئی اے مریم نواز کی آڈیو کی تحقیقات کرے گی۔ مریم نواز جب بھی بولتی ہیں ہمیں اچھے کی امید ہوتی ہے، الحمد اللہ مریم نواز نے آج میڈیا سیل چلانے کا اعتراف کر کے اپنا ٹریک ریکارڈ برقرار رکھا ہے۔انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ میڈیا سیل چلا رہی تھیں، ایک منظم طریقے سے اس بدنام زمانہ سیل نے صحافیوں کو خریدا، ان میں رقوم تقسیم کیں جبکہ مخالف صحافیوں کو سزائیں دی گئیں۔ مریم نواز نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اس کام کی نگرانی کر رہی تھیں۔میڈیا سیل کی منظوری سے 9 ارب 62 کروڑ 54 لاکھ 3 ہزار 902 روپے وفاقی حکومت کے خرچ کئے گئے،کچھ چینلز کے نام لئے جن کو سزا دی گئی، کچھ کے نام نہیں لئے جنہیں نوازا گیا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ 10 ارب روپے کی رقم صرف اسلام آباد کی ایڈورٹائزمنٹ کی ہے، پنجاب کی ایڈورٹائزمنٹ بھی بہت حد تک یہی میڈیا سیل کنٹرول کر رہا تھا۔ میڈیا سیل کے ذریعے جو گورکھ دھندا کھیلا گیا اس کی سب سے بڑی شہادت ہمارے سامنے آئی ہے، اس معاملے پر ہم نے انکوائری کرانے کا فیصلہ کیا ہے، چند روز میں اس کی تفصیلات عوام اور میڈیا کے سامنے پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز رشید کے دور میں وزارت اطلاعات کو کٹھ پتلی بنا رکھا تھا، سرکاری رقم کے استعمال میں کسی پرائیویٹ شخص کے اختیارات کیسے استعمال ہوئے، اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔ن لیگ کے خلاف عدالتوں میں جو کیسز چل رہے ہیں وہ سادہ سے کیسز ہیں کہ یہ جائیداد ہیں۔ ن لیگ منی ٹریل دینے کی بجائے اس سلسلے کو روکنا چاہتی ہے، ن لیگ کے پاس شواہد ہیں تو وہ عدالتوں میں پیش کر دے، عام آدمی بھی چاہتا ہے کہ چوروں سے پیسہ واپس آئے۔ مریم نواز کا اعتراف صحافیوں کے لئے ٹیسٹ کیس ہے، وہ کس طرح اس پر اپنا نکتہ نظر پیش کرتے ہیں۔ ہم اس معاملے کی انکوائری کر کے میڈیا کے سامنے پیش کریں گے کہ کس طرح سرکاری رقم کا غلط استعمال کیا گیا۔آج مریم نواز نے اپنے میڈیا سیل کا اعتراف کیا، منظم طریقے سے صحافیوں کو خریدا گیا۔ مخالف صحافیوں کے گروپ کو سزائیں دی گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ ن لیگی نائب صدر نے جن چینلز کو سزادی ان کےنام لیے،اورجن کو سزانہیں دی ان کے نام نہیں لیے۔