نیا ڈیٹا فارم ، این ایچ ایس کو مریضوں کی رازداری خدشات پر مقدمات کا سامنا

01 دسمبر ، 2023

لوٹن (شہزاد علی) قومی محکمہ صحت NHS انگلینڈ کو نئے ڈیٹا پلیٹ فارم سے منسلک مریض کی رازداری کے خدشات پر مقدمہ کا سامنا ہے۔ قومی محکمہ صحت پر ایک بڑے پیمانے پر ڈیٹا پلیٹ فارم بنا کر "قانون کی خلاف ورزی" کا الزام لگایا گیا ہے، جو مریضوں کے بارے میں معلومات کا اشتراک کرے گا۔ چار تنظیمیں NHS انگلینڈ کے خلاف ایک مقدمہ لا رہی ہیں اور یہ دعویٰ کر رہی ہیں کہ اس کے فیڈریٹڈ ڈیٹا پلیٹ فارم (FDP) کے قیام کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے۔ وہ اس کے فیصلے کا عدالتی جائزہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ موقر اخبار دی گارڈین کی ایک رپورٹ کے مطابق قومی محکمہ صحت انگلینڈ نے گزشتہ ہفتے اس وقت تنازعہ کو جنم دیا ہے، جب اس نے FDP کو سات سال کے لئے FDP قائم کرنے اور چلانے کے لئے 330 ملین پائونڈ کا ٹھیکہ امریکی سپائی ٹیک کمپنی Palantir کو سونپا۔ اس پلیٹ فارم میں ایسا سافٹ ویئر شامل ہے، جو صحت کی خدمات کے ٹرسٹوں اور انٹیگریٹڈ کیئر سسٹمز یا ٹرسٹوں کے علاقائی گروپوں کو دیکھ بھال کو بہتر بنانے کے لئے بہت زیادہ آسانی سے معلومات کا اشتراک کرنے کی اجازت دے گا۔ قومی محکمہ صحت انگلینڈ کا کہنا ہے کہ یہ پلیٹ فارم ہسپتالوں کو 7.8m مضبوط نگہداشت سے نمٹنے میں مدد فراہم کرے گا، جس کا وہ سامنا کر رہے ہیں اور انہیں ان مریضوں کو جلد فارغ کرنے کے قابل بنائے گا، جو طبی طور پر رخصت ہونے کے لئے موزوں ہیں لیکن قانونی کارروائیوں کے سلسلے میں یہ پہلا واقعہ ہو سکتا ہے، جو اس خدشے کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے کہ FDP مریض کی صحت سے متعلق حساس معلومات کی خلاف ورزی کا باعث بن سکتا ہے اور ڈیٹا کو بالآخر فروخت کیا جا سکتا ہے۔ فاکس گلوو کی ڈائریکٹر روزا کرلنگ، ایک مہم گروپ جو بڑی ٹیک کی نگرانی کرتا ہے اور جو مقدمہ کو مربوط کر رہا ہے، نے کہا ہے کہ حکومت نے، NHS ڈیٹا کو کیسے ہینڈل کیا جاتا ہے، اس کی اوور ہالنگ پر 330 ملین پائونڈ کا جوا کھیلا ہے لیکن عجیب لگتا ہے کہ وہ حصہ تھوڑا سا چھوڑ دیا ہے جہاں وہ یقینی بنائیں کہ ان کا نظام قانونی ہے۔"آپ اس بات کو یقینی بنائے بغیر کہ آپ بھی قانون کی پیروی کرتے ہیں، مریض کے خفیہ ڈیٹا تک رسائی کو بڑے پیمانے پر نہیں بڑھا سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزراء کو ایف ڈی پی کے قانونی ہونے کے لئے اسے آگے بڑھنے سے پہلے پارلیمانی منظوری حاصل کرنی چاہئے۔ حکومت کو اس نظام میں ڈیٹا کے اشتراک کے لئے مناسب اصول طے کرنے کے لئے پارلیمنٹ میں واپس جانا چاہئے۔ جب تک وہ ایسا نہیں کرتے وہ قانون کو توڑ رہے ہیں۔ جب تک وہ واضح نہیں ہوتے کہ وہ مریضوں کے آپٹ آؤٹ کرنے کے حق کا احترام کیسے کریں گے، وہ عوام کے ساتھ کریش کورس پر ہیں۔ فاکس گلوو، ڈاکٹرز ایسوسی ایشن یو کے، نیشنل پنشنرز کنونشن اور مریضوں کی تنظیم جسٹ ٹریٹمنٹ کے لئے کام کرنے والے وکلاء نے ڈی اے سی بیچ کرافٹ کو پیشگی ایکشن لیٹر بھیجا ہے، جو وکیلوں کی فرم ہے، جسے NHS انگلینڈ نے پلیٹ فارم سے متعلق قانونی معاملات کو سنبھالنے کے لئے برقرار رکھا ہے۔ جب تک کہ NHS اپنے جواب میں انہیں مطمئن نہیں کر سکتا کہ اس کے پاس FDP قائم کرنے کے قانونی اختیارات ہیں، چار گروپ ہائی کورٹ سے NHS انگلینڈ کے ایسا کرنے کے فیصلے کی قانونی حیثیت کا عدالتی جائزہ لینے کے لئے کہیں گے۔ ہوپ ورسڈیل، جو کہ انصاف کے علاج کے ترجمان ہیں، نے زور دیا ہے کہ اعتماد، جو مریضوں کی اچھی دیکھ بھال اور صحت کے پورے نظام کے لئے ضروری ہے تاہم قومی محکمہ صحت انگلینڈ نے چار تنظیموں کے خدشات کو "مکمل طور پر غلط" قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور اصرار کیا کہ اس کے پاس آگے بڑھنے کا قانونی اختیار ہے۔ قومی محکمہ صحت کے ترجمان نے کہا کہ یہ خط بنیادی طور پر غلط فہمی کا شکار ہے کہ فیڈریٹڈ ڈیٹا پلیٹ فارم کیسے کام کرے گا اور یہ قانون اور حقیقت دونوں معاملات میں بالکل غلط ہے۔ یہ پلیٹ فارم صرف موجودہ ڈیٹا کا استعمال کرے گا، جو قانونی طور پر NHS کے ذریعے جمع کیا گیا ہے تاکہ مریضوں کی براہ راست دیکھ بھال کی حمایت کی جا سکے، جو ڈیٹا کے تحفظ کے تمام متعلقہ ضوابط کے تحت قانونی ہے۔