اسرائیل مذاکرات سے فرار، غزہ پر سیکڑوں حملے ،درجنوں شہید ،دمشق پر بھی بمباری

03 دسمبر ، 2023

غزہ ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک)اسرائیل حماس کیساتھ جاری مذاکرات سے فرار ہوگیا، غزہ پر دو روز میں 400سے زائد فضائی حملے،ہر طرف تباہی ، غزہ پر میں رہائشی عمارتوں پر بمباری، مزید رجنوں فلسطینی شہید صیہونی افواج کی دمشق پر بھی بمباری ، شامی دارالحکومت میں حملوں کے دوران پاسدارن انقلاب کے 2جنگجو ئوں سمیت ایران کے حمایت یافتہ 4جنگجو شہید ہوگئے ، اسرائیلی افواج نے لبنان پر بھی بمباری کی جبکہ حزب اللہ نے اسرائیلی فورسز پر جوابی میزائل حملے کئے ہیں، عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی افواج اور حماس کے درمیان شدید لڑائی کا سلسلہ جاری ہے ، حماس نے کہا ہے کہ انہوں نے شمالی غزہ میں صیہونی افواج کے تین ٹینکوں کو خودکش ڈرون حملے سے نشانہ بنایا ہے، اس حملے کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے ، حماس کے نائب سربراہ صالح العروری کا کہنا ہے کہ القسام کی قید میں اسرائیلی فوجی اور مرد موجود ہیں، اسرائیلی جیلوں میں موجود تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی اورغزہ پر جاری جارحیت کے خاتمے اور جنگ بندی تک کسی اسرائیلی قیدی کو رہا نہیں کریں گے، انہوں نے تصدیق کی کہ مذاکرات کا سلسلہ ختم ہوچکا ہے، انہوں نے بتایا کہ اس وقت حماس کی قید میں کوئی اسرائیلی خاتون اور بچہ موجو دنہیں ہے بلکہ باقی قیدیوں میں اسرائیلی فوجی اور مرد شہری ہیں، صیہونی فوج کی زمینی ، فضائی اور بحری کارروائیوں کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں ، دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے تازہ حملوں میں مزید شہادتوں کے بعد شہداء کی مجموعی تعداد 15 ہزار 207 ہو گئی ہے جبکہ 40 ہزار سے زائد زخمی ہیں، شہداء اور زخمیوں میں سے 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں، وزارت صحت کے مطابق اسرائیل نے جان بوجھ کر 130 طبی اداروں کو نشانہ بنایا جس سے 20 اسپتال سروس سے محروم ہو گئے ہیں جبکہ غزہ میں طبی عملے کے 280 سے زائد افراد شہداء میں شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے مذاکرات میں کسی قسم کی پیشرفت نہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے دوحہ میں موساد کی مذاکراتی ٹیم کو اسرائیل واپس آنے کا حکم دیا ہے۔ برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ روایتی جنگ نہیں بلکہ قتل عام ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کے علاقے میں اسرائیل کی بمباری اقوام متحدہ اور عالمی رہنماؤں کی ناکامی ہے۔فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے غزہ میں دیرپا جنگ بندی تک پہنچنے کےلئے کوششیں تیز کرنے کی اپیل کی ہے، انہوں نے دبئی میں اقوام متحدہ کے ماحولیاتی اجلاس کے موقع پرپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس صورتحال کے لئے دیرپا جنگ بندی تک پہنچنے کے لئے تیز رفتار کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ حماس کے زیر حراست تمام قیدیوں کو رہا کیا جا سکے، غزہ میں فوری طور پر درکار امداد کی اجازت دی جائے، اور اسرائیل کو اپنی سلامتی کا یقین دلایا جائے۔غزہ میں آزاد کمیشن برائے انسانی حقوق کے ترجمان نے کہا ہے کہ افراد کو خان یونس سے زبردستی رفح منتقل کرنے پر مجبور کریا جار ہا ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز فعال انداز میں مزید لوگوں کو بے گھر کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔خان یونس میں النصراسپتال کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ترجمان نے عالمی برادری پر فلسطینی شہریوں کے حقوق پر زور دیا۔ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے غزہ میں 18 نومبر کو ان کے عملے کے قافلے پر ہونے والے حملے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جس میں عملے کی فیملز کے 2 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ایک بیان میں بتایا کہ فوری طور پر بظاہر ایسا لگا کہ یہ حملہ جان بوجھ کر کیا گیا ہے، اور تنظیم سمجھتی ہے کہ تمام نکات اس حملے کی ذمہ داری اسرائیلی فوج کی جانب کر رہے ہیں۔