PTIالیکشن پر تنازع، عمران کی جگہ بیرسٹر گوہر بلا مقابلہ پارٹی چیئر مین منتخب، عمر ایوب جنرل سیکرٹری ہوگئے، چاروں صوبوں کے صدور بھی مقرر

03 دسمبر ، 2023

پشاور،لاہور(نمائندہ جنگ ،مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی انتخابات میں عمران خان کی جگہ بیرسٹر گوہر علی خان بلامقابلہ نئے پارٹی چیئرمین منتخب ہوگئے۔عمر ایوب جنرل سیکرٹری ، علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر، منیر احمد بلوچ بلوچستان کے صدر، حلیم عادل شیخ سندھ کے صدر، یاسمین راشد پنجاب کی صدر، علی اصغر صوبائی جنرل سیکرٹری، تیمور سلیم جھگڑا سینئر نائب صدر ، عاطف خان پشاور ریجن کے صدر منتخب ہوگئے۔۔ تمام عہدیدار بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ۔گوہر خان نے چیئرمین منتخب ہونے پر کہا کہعمران خان نےموروثی سیاست کا خاتمہ کردیا ہے، ہم عام انتخابات کیلئے تیار ہیں ، ہمارا کسی کیساتھ کوئی جھگڑا نہیں،آئندہ بھی وہی فیصلہ ہوگا جو عمران خان کہیں گے،انہوں نے کہا کہ ہمارے پارٹی رہنماؤں پر آئے روز کیسز بنائے گئے، ہمیں عدالتوں سے وہ ریلیف نہیں ملا جو ملنا چاہیے تھا، آج بھی ہماری آدھی سے زائد قیادت انڈر گراؤنڈ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ آپ اپنی گاڑیاں واپس نہ کریں، ہمارے حقوق کا تحفظ ہمیں واپس دلادیں۔، ہمارے رہنمائوں کو رہا کیا جائے۔سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ایک جدوجہد کی وجہ سے جیل میں ہیں ، میرا پینل سابق چیئرمین پی ٹی آئی کامنتخب کردہ پینل تھا،۔ان کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کے جانشین اور نمائندے کی حیثیت سے میں یہ ذمہ داریاں نبھاتا رہوں گا، یہ منصب اس وقت تک میرے پاس امانت کی طرح رہے گا جب تک خان صاحب واپس نہیں آجاتے، عمران خان چیئرمین تھے، آج بھی چیئرمین ہیں اور تاحیات چیئرمین رہیں گےدوسری جانب اکبر ایس بابر نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلے کیلئے خطرات بڑھیں گے۔پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات الیکشن کمیشن میں چیلنج کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات میں بے ضابطگی کے پیشِ نظر الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرائی جائے گی۔اکبر ایس بابر نے دعویٰ کیا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ہم پی ٹی آئی کا حصہ اور بانی رہنما ہیں۔بلےکیلئے خطرات بڑھیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے مزید کہا کہ اہم منصب پر ذمہ داری سونپے پر عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، یہ منصب میرے پاس امانت ہے۔بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ 1960 سے پاکستان کی 175 سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن میں اپنے انٹرا پارٹی انتخابات جمع کراتی آئی ہیں لیکن کسی کے الیکشن کو ایسا نہیں دیکھا گیا جیسا ہمارا دیکھا گیا۔دریں اثنا انتخابات کے بعد پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی نے میڈیا سے گفتگو کرتے کہاانٹرا پارٹی انتخابات میں حصہ لینے والوں کا ایک پینل ہے، تمام امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے۔ان کا کہنا ہے کہ اکبر ایس بابر نے مجھ سے اور میری ٹیم سے کوئی رابطہ نہیں کیا، گزشتہ روز میں آفس میں اپنی ٹیم کے ساتھ موجود تھا، اکبر ایس بابر نے ویڈیو بنا کر میڈیا پر جاری کی جسے مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں 20 دن دیے گئے کہ دوسرا الیکشن کریں، اگلے ہفتے میں عام انتخابات کے لیے شیڈول آ رہا ہے، تحریکِ انصاف کو کسی نہ کسی طریقے سے ان مراحل سے آؤٹ کیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ رولز کے مطابق ریٹرننگ افسر نے مجھے ون پینل لسٹیں دیں، پارٹی نے کسی کو منع نہیں کیا تھا کہ الیکشن میں حصہ نہیں لینا ہے، ہمارے پاس ان نشستوں کے لیے کسی اور امیدوار نے کاغذات نہیں جمع کیے۔پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر نے یہ بھی کہا کہ اکبر ایس بابر صرف ویڈیو بنانے کے لیے آئے کہ لوگوں کو بتاؤں الیکشن ہو رہا ہے، وہ پارٹی کے ممبر ہیں اور لسٹ میں تھے، انہوں نے ایسے ہی ہائپ بنائی کہ ایسے انٹرا پارٹی انتخابات ہو رہے ہیں۔