کک بیکس تحقیقات ،پرویز الہٰی اور مونس کیخلاف ایک ارب 23 کروڑ کا نیب ریفرنس دائر

03 دسمبر ، 2023

لاہور (نیوزرپورٹر)نیب لاہور نے سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الٰہی، سابق صوبائی وزیر مونس الٰہی و دیگر کیخلاف گجرات میں تعمیراتی منصوبوں میں مبینہ 1 ارب 23کروڑ کی کرپشن و کک بیکس کے الزامات پرجاری تحقیقات مکمل کرتے ہوئے کرپشن ریفرنس لاہور کی احتساب عدالت میں دائر کر دیا۔ محکمہ مواصلات کی جانب سے گجرات میں 116تعمیراتی منصوبوں میں مبینہ طور پر کرپشن و رشوت کی رپورٹ پر نیب لاہور نے سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی، سابق صوبائی وزیر چوہدری مونس الہٰی ، سابق پرنسپل سیکرٹری برائے وزیر اعلی پنجاب ملزم محمد خان بھٹی، پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کے افسران و دیگر کیخلاف جامع تحقیقات کا آغاز کیا تاہم دورانِ تحقیقات ہونیوالے انکشافات کے مطابق مرکزی ملزم چوہدری پرویز الٰہی و دیگر کیجانب سے 2022۔2023کیلئے قانو ن کے برخلاف سپلیمنٹری گرانٹس جاری کرتے ہوئے گجرات میں116تعمیراتی منصوبوں کے اجرا کے عوض بھاری رشوت وصول کی گئی۔ تحقیقات میں ہونیوالے مزید انکشاف کے مطابق مذکورہ116ترقیاتی منصوبوں کی کل لاگت 31ارب مالیت پر مشتمل تھی تاہم مذکورہ ملزمان نے مندرجہ بالا ٹھیکوں کی مد میں 1ارب 23کروڑ روپے کی رقم بطور کک بیکس و رشوت وصول کی ۔ مرکزی ملزمان کیجانب سے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تعمیراتی ٹھیکوں کی تکمیل سے قبل ہی ٹھیکیداروں کو مکمل ادائیگی کر دی گئی جو قومی خزانہ کو مالی نقصان کا باعث بنی۔ گجرات کرپشن سکینڈل کی تحقیقات میں رشوت و کک بیکس کے حوالہ سے حاصل ہونیوالے شواہد کے مطابق مرکزی ملزمان چوہدری پرویز الہٰی اور مونس الٰہی کیجانب سے 74کروڑ45لاکھ، سابق چیف انجینئر محمد ریاض کیجانب سے 4کروڑ74لاکھ، سابق چیف انجینئر سہیل اکرم60لاکھ50ہزار، سابق ایکسیئن مہر عظمت حیات 21کروڑ71لاکھ، سابق ایس ڈی او خالد محمود چٹھہ3کروڑ72لاکھ، ایس ڈی او اشفاق احمد چوہدری7کروڑ82لاکھ، سب انجینئر آصف محمود راٹھور49لاکھ30ہزار، سب انجینئر سلیمان احمد 5کروڑ84لاکھ، سب انجینئر حبیب قاسم1کروڑ20لاکھ، سب انجینئر نعیم اقبال73لاکھ24ہزار، سب انجینئر مظفر اقبال50لاکھ65ہزار روپے، ڈویژنل اکائونٹس افسر محمد اصغر55لاکھ اور کلرک اسد علی کیجانب سے 65لاکھ روپے بطور رشوت و کک بیکس وصول کئے گئے۔ نیب تحقیقات کے دوران سب انجینئر گجرات، ملزم اشفاق احمد نے اپنا جرم قبول کرتے ہوئے نیب قانون کی شق) 5بی( کے تحت پلی بارگین کے ذریعے لوٹی گئی مکمل رقم 5کروڑ روپے قومی خزانہ میںواپس جمع کروانے کی درخواست دی جسے احتساب عدالت، لاہور نے منظور کیا۔ دو ملزمان سابق چیف انجینئر سہیل اکرم اور سابق سب انجینئر (ایکسیئن) مَہر عظمت حیات مرکزی ملزمان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنے۔ ملزمان مونس الٰہی اور اکائونٹینٹ امتیاز علی کو دانستہ طور پر تحقیقات کا حصہ نہ بننے پر احتساب عدالت، لاہور کیجانب سے مفرور قرار دیا گیا۔ گجرات کرپشن سکینڈل کے ملزمان کیخلاف تحقیقات مکمل ہونے پر ڈائریکٹر جنرل امجد مجید اولکھ کی نگرانی میں نیب لاہور کے پراسیکیوشن ونگ کیجانب سے نیب قانون کی شق18 (جی) کے تحت تمام ملزمان کے خلاف 1 ارب 23کروڑ مالیت پر مشتمل کرپشن ریفرنس احتساب عدالت، لاہور میں دائر کیاگیا ہے تاکہ ملزمان سے لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی ممکن بنائی جا سکے اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جا سکے۔