کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ‘ میں میزبان علینہ فاروق نے کہا کہ سربراہ پلڈاٹ احمد بلال کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن متنازع ہیں اور ان کا خیال ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات قبول نہیں کرے گا۔ اکبر ایس بابر بھی کہتے ہیں کہ انٹر پارٹی انتخاب سے بلے نشان کے لیے خطرات بڑھیں گے۔ اس پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ بڑی سیاسی جماعتوں میں انٹرا پارٹی الیکشن کو کوئی سنجیدہ نہیں لیتا، پاکستان میں واحد پارٹی ہے جماعت اسلامی جو باقاعدگی سے انٹرا پارٹی الیکشن کراتی ہے۔ تجزیہ کار بینظیر شاہ نے کہا کہ مسلم لیگ نون کو ایک سال پہلے انٹراپارٹی الیکشن کرانا تھا نہیں کرایا الیکشن کمیشن نے کئی نوٹسز بھیجے جواب کوئی نہیں آیا آخر کار جنوری میں الیکشن کمیشن نے فائنل ڈیڈ لائن دی کہ الیکشن کرانا ہے ورنہ آپ کو انتخابی نشان نہیں ملے گا انہوں نے جنوری میں بھی نہیں کرائے جون میں کرائے اور اس میں جو بھی تھے تقریباً سب بلامقابلہ جیت گئے ۔بڑی سیاسی جماعتوں میں انٹرا پارٹی الیکشن کو کوئی سنجیدہ نہیں لیتا ۔ تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ شعیب شاہین، شیر افضل ، گوہر علی وغیرہ ان کو تحریک انصاف میں آئے ہوئے سال ڈیڑھ سال بھی نہیں ہوئے۔ پاکستان میں واحد جماعت ہے جماعت اسلامی جو باقاعدگی سے انٹرا پارٹی الیکشن کراتی ہے۔96 میں جب پی ٹی آئی بنی تو بغیر الیکشن کے عہدے تقسیم ہوئے ہر دو تین مہینے بعدصوبائی صدر وغیرہ تبدیل ہوتے ہیں سوائے عمران خان کی ذات کے پہلی دفعہ ان کا الیکشن ہوا ہے ۔2018 میں پی ٹی آئی نے بغیر الیکشن کے حصہ لیا لیکن ان سے نہیں پوچھا گیا کیوں کہ پھر جنرل باجوہ، جنرل فیض سے پوچھنا پڑتا اس لیے کسی کی جرأت نہیں تھی کہ پوچھ لیں۔تحریک انصاف نے جو الیکشن کرائے ہیں اس پر بہت سوالات اٹھتے ہیں وہ قابل قبول نہیں ہوں گے ۔سنیئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ تحریک انصاف اور عمران خان پر یہ آخری حملہ ہے ۔ اکبر ایس بابر کوآج تحریک انصاف کی صورتحال دیکھتے ہوئے پارٹی کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے تھا۔مسلم لیگ یا دوسری بڑی سیاسی پارٹیزجب مشکل آتی ہے تو نچلی لیڈر شپ سامنے نظر آتی ہے جبکہ جب بڑے عہدے بنٹتے ہیں تو خاندان میں ہی دیئے جاتے ہیں جبکہ پی ٹی آئی میں یہ اچھی بات دیکھنے کو ملی کہ بشری بی بی یا ان کی بہن پارٹی چیئرمین نہیں بنیں بینظیر شاہ نے کہا کہ احمد بلال نے پچھلے دنوں ایک انگریزی اخبار میں آرٹیکل لکھا ہے کہ تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے انٹرا پارٹی الیکشن میں شفافیت نہیں ہوتی۔ میزبان علینہ فاروق نے اگلا سوال کیا کہ کیا تحریک انصاف بلے کا نشان بچا سکے گی؟ جس کے جواب میں تجزیہ کار بینظیر شاہ نے کہا کہ چیف الیکشن کمیشن کچھ صحافیوں سے ملے تھے ان کا یہی کہنا تھا کہ الیکشن میں ’بلا‘ ہوگا اس کے علاوہ انٹرنیشنل کمیونٹی سے بات کی جائے تو ان کا بھی کہنا ہے کہ ہمیں بھی یہی کہا جارہا ہے کہ الیکشن میں بلا ہوگا۔ لیکن میں سمجھتی ہوں پری پول ریگنگ چلتی رہے گی ۔ حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ جہاں تک بلے کے نشان کی بات ہے تحریک انصاف اس الیکشن کے چنگل سے نہیں نکل سکتی ۔ الیکشن کمیشن اگر یہ سوچتی ہے کہ تحریک انصاف کو نہیں چلنے دیں گے تو پھر ضروری ہے کہ تحریک انصاف احتیاط سے ہر قدم رکھے۔
لاہور اداکارہ نرگس کی میڈیکل رپورٹ موصول ہوگئی،جس کے مطابق تشدد سے اداکارہ نرگس کے رخسار، ماتھے، سر اور...
لاہور لاہور کے علاقہ شاہدرہ سگیاں میں 2موٹرسائیکل سوارمخالفین نے رکشے پر فائرنگ کرکےعدالت پیشی پر جانیوالے...
کراچیبھارتی ریاست مہاراشٹر کے سابق وزیر اور نیشنل کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیق کو ممبئی میں گولیاں مار...
لاہور صوبائی وزیر صحت و چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں...
لاہور سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضابخاری نے اوقاف کے زیرِ تحویل تاریخی مزارات و مساجد اور عمارات کو، ان کی...
لاہور صوبہ بھر میں مختلف شہروں میں 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 149 کیسز رپورٹ ہوئے۔
لاہور فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں ورلڈ اناٹومی ڈے منایا گیا ، پوسٹرز، ماڈلز ، پینٹنگز کی نمائش...
لاہور پاز لاہور چیپٹر اور پی جی ایم آئی کے ہیلتھ ایجوکیشن پروگرام کے تحت جنرل ہسپتال میں نو جوان یورالوجسٹس...