سال 2050 تک پاکستان کی جی ڈی پی میں 18 سے 20 فیصد تک کمی کا امکان

03 دسمبر ، 2023

ملتان ( نمائندہ جنگ) عالمی بینک نے 2050 تک پاکستان کی جی ڈی پی میں کم از کم 18 سے 20 فیصد تک کمی کا امکان ظاہر کیا ہے جس کی وجہ موسم سے متعلق سنگین واقعات، ماحولیاتی بگاڑ اور فضائی آلودگی ہے۔بینک نے ایک خصوصی نوٹ ʼکلائمیٹ سائلنس ان پاکستانʼ میں کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں نے پاکستان کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے، جو موسم کے بدلتے ہوئے نمونوں اور تباہ کن سیلابوں سے ظاہر ہوتا ہے۔ مجموعی طور پرپاکستان میں 10 میں سے 8 لوگ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے بارے میں فکر مند ہیں، خواتین اور پڑھے لکھے لوگ زیادہ فکر مند ہیں۔ کم سے کم تعلیم والے لوگ آب و ہوا سے متعلق معلومات کے تمام ذرائع پر عدم اعتماد کا زیادہ امکان رکھتے ہیں۔ والدین کو اپنے بچوں کے لیے موسمیاتی تبدیلی کی تعلیم کی بہت زیادہ مانگ ہے۔بہت سے ترقی پذیر ممالک کی طرح پاکستان بھی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات، جیسے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور قدرتی آفات میں اضافہ بشمول سیلاب سے دوچار ہے۔ تاہم، موسمیاتی تبدیلی کے نتائج کو اجاگر کرنے والے ٹھوس شواہد کے باوجود، پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے انفرادی تاثرات اور طرز عمل کے محرکات کے بارے میں مزید تجزیاتی بصیرت کی ضرورت ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں لوگوں کا تصور ان کے آمدنی کے جھٹکے کے تجربات سے متاثر ہو سکتا ہے۔ وہ لوگ جنہیں COVID-19 وبائی امراض یا سیلاب جیسے واقعات کی وجہ سے آمدنی میں کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے وہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے بارے میں زیادہ فکر مند ہیں۔ مزید برآں دونوں گروہوں کے درمیان موسمیاتی تبدیلی کی ترجیحات میں فرق، پیش کردہ مسائل کی ترتیب کی بنیاد پر، اعلیٰ تعلیم کے حامل لوگوں میں زیادہ نمایاں ہے۔