اسٹیبلشمنٹ حقیقت، 18 ویں ترمیم ختم کرنے کا مقصد اسلام آباد کو اختیار دینا، پیپلز پارٹی

03 دسمبر ، 2023

کوئٹہ (نیوز ایجنسیاں،جنگ نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے، 18ویں ترمیم سےعوام کوفائدہ ہوا ہے، 18 ویں ترمیم ختم کرنے کا مقصد اختیارات اسلام آباد کو دینا ہوگا، جنہیں لاہور میں انڈے ٹماٹر پڑ رہے ہیں انہیں پنجاب کی فکر ہے، نواز شریف ووٹ کی بے عزتی نہ کریں انتظامیہ کے بجائے اپنے بل پر الیکشن لڑیں، سلیکٹڈ حکومتیں ہمیشہ ناکام ہوئیں، نیا فرشتہ نہ بنائیں نئی سیاست لا ئیں، انتخابات میں(ن) لیگ یا پی ٹی آئی کے اقتدار میں آنے سے انتقامی سیاست ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےکوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے لوگ خود کام کرنا چاہتے ہیں نہ کسی اور کو کام کرنے دیتے ہیں، ایسی حکومت بنانی پڑیگی جو 18 ویں ترمیم پر عمل کرے۔بلاول بھٹو نے کہا کچھ لوگوں کو ہواؤں کے رُخ اُن کی طرف ہونے کی غلط فہمی ہے، رائے ونڈ کی طرف سے کسی نہ کسی طریقے سے ہوا بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جن کو لاہور میں ٹماٹر، انڈے پڑ رہے ہیں ان کو سندھ نہیں پنجاب کی فکر ہے، سندھ کے عوام پیپلزپارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں، پہلے بھی نیب کا مقابلہ کیا اب بھی کرنے کو تیار ہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم عوام کا لاڈلہ بننے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم سمجھتے ہیں ہواؤں کا رُخ عوام بناتے ہیں، جب عوام فیصلہ کر لے تو پھر سب کو عوام کا فیصلہ ماننا پڑتا ہے، ہماری تو یہ اسٹریٹیجی ہے باقی ان کی مرضی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 8 فروری کو پیپلز پارٹی عام انتخابات میں کامیابی حاصل کریگی، بلوچستان میں حکومت بنا کر عوام کے مسائل حل کرینگے، آصف زرداری نے 18ویں ترمیم کے ذریعے بلوچستان کو حقوق دلوائے، دہشت گردی کا شکار علاقوں میں ترقی لیکر آئینگے، بلوچستان میں جیالے آج بھی پیپلز پارٹی کیساتھ کھڑے ہیں، پاکستان کے نوجوان ان تمام مسائل کا سامنا مل کر کرینگے۔انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے ہمیشہ لیول پلیئنگ فیلڈ کیلئے جدوجہد کی، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ شفاف انتخابات اور لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات کی ہے، ہم نہ صرف اپنے لیے بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کیلئے لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات کرتے ہیں، پیپلز پارٹی جانتی ہے کہ سیاسی پچ پر کیسے کھیلا جاتا ہے، آصف زرداری نے صوبوں کو اختیارات دیئے، اس بار اگر اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو بلوچستان کے مسائل حل کر کے دکھائینگے۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ جتنا سیاسی جماعتیں پرفارم کریں گی اتنی ہی سپیس لے سکیں گی، ہر الیکشن میں کچھ لوگ یہ تاثر دیتے ہیں کہ انکی حکومت آ رہی ہے، حکومت آنے کا تاثر دینے والوں کو عوام بہترین جواب دینگے، اسٹیبلشمنٹ ایک ریالٹی ہے، تصادم کی سیاست کے بجائے سب کو مفاہمت کی طرف جانا چاہیے ، انشاء اللہ پیپلزپارٹی کی حکومت بنے گی۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کو ایک ریاست کی طرح اپنا رویہ اپنانا چاہیے، افغانستان کو یہ دکھانا چاہیے کہ پاکستان کا دشمن افغانستان کا دشمن ہے، چمن میں جاری احتجاج پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی وی پر کوریج نہ دینے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ حکومت کو چمن میں احتجاج کرنے والوں سے مذاکرات کرنا اور مسئلے کا حل نکالنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت دینے سے ہی جمہوریت اور ملک مضبوط ہو گا، میاں صاحب کا جس طرح جلسہ کرایا گیا اس سے اچھا تاثر نہیں بنا، 2018ء میں کہا گیا فلاں لیڈرفرشتہ ہے باقی سب گندے ہیں، 2023ء میں کسی اور کو فرشتہ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے، پاکستان کی تاریخ میں جو سلیکٹڈ حکومتیں بنیں وہ ناکام رہیں، پاکستان میں نئی سیاست لانے کا وقت ہے۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کو ایک ریاست کی طرح اپنا رویہ اپنانا چاہیے، انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ ہمیں جذباتی ہونے کے بجائے افغانستان کے ساتھ انگیج کرنا چاہیے، افغانستان، پاکستان مسلسل جنگ کی حالت میں رہ کرتنگ آچکے ہیں، افغانستان اورپاکستان کے عوام نارمل زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔