پا کستان لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ سے متعلقہ آپریشنز اور وعدوں کو دیکھنا چا ہتا ہے، وزیر اعظم

03 دسمبر ، 2023

اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر، نیوز ایجنسیاں ، ٹی وی رپورٹ )وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ وہ لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ سے متعلقہ آپریشنز اور وعدوں کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ایک انٹریو میں انہوں نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی کو کم کرنا ایک پرعزم ہدف ہے، لیکن یہ ایک امید افزا آغاز ہے۔ اس مقصد کیلئے چھوٹے بڑے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ادھر ہفتہ کو دبئی میں گلوبل سٹاک ٹیک (جی ایس ٹی) اور عملدرآمد سے متعلق اعلی سطحی گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےنگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کلائیمیٹ چینج ایکشنز پر عملدرآمد کیلئے ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کی تکمیل پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ترقی پذیر ملکوں کی ضروریات 100 ارب ڈالر کی یقین دہانیوں سے کہیں زیادہ ہیں، 2030 تک ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کم از کم 6 ٹریلین ڈالردرکار ہونگے، ہم نے اپنی آئندہ نسلوں کیلئے کرہ ارض کو محفوظ بنانا ہے، عالمی مالیاتی نظام میں اصلاحات ضروری ہیں۔ نگران وزیراعظم نے جی ایس ٹی کی اعلی سطحی قیادت ، کوپ 28 کی اہم کانفرنس کے انعقاد پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور اس کی قیادت کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے اس اہم تقریب کی میزبانی کی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم سب یہاں اس مقصد کے ساتھ جمع ہیں تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کرہ ارض کو اپنی آئندہ نسلوں کیلئے رہنے کے قابل بنانا ہے، ہم یہاں اس لئے بھی جمع ہیں تا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی شدت سے پیدا ہونے والے شدید چیلنجز کا اعتراف کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کیلئے اہم تشویش بار بار پیش آنے والی قدرتی آفات اور اس کے نتیجے میں پانی ، زراعت ، شہری لچک ، قدرتی سرمائے اور انسانی صحت کے متاثر ہونے والے شعبوں میں موافقت اور کوپ میں وسائل اور ضروریات میں فرق کو پورا کرنے کیلئے توجہ کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ پیرس معاہدے کے تحت وعدوں کی تکمیل کو یقینی بناتے ہوئے مالی یقین دہانیوں کو پورا کریں اور بہتر مالی معاونت کی رفتار کر تیز کریں جو ترقی پذیر ممالک کو عملدرآمد کے خلا کو پورا کرنے میں کردار ادا کرنے کے قابل بنائے گا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ہفتہ کو دوبئی میں شام کے وزیراعظم حسین آرنوس سے ملاقات کی ، دونوں رہنمائوں نے دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور دونوں ممالک کی قیادت اور برادر عوام کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلئے دو طرفہ سیاسی تبادلوں کی تعدد کو بڑھانے ، اقتصادی، ثقافتی اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار اور مشترکہ وزارتی کمیشن کو بحال کرنے پر اتفاق کیا۔ ملاقات کے دوران فلسطینی عوام کیخلاف جاری اسرائیلی تشدد پر بھی تبادلہ خیال کیا اور عالمی برادری سے صورتحال کا بامعنی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ نگران وزیر اعظم نے جمہوریہ مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد معیزو سے بھی ملاقات کی، انہوں نے مالدیپ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے پر ڈاکٹر محمد معیزو کو مبارکباد دی۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان مالدیپ کے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان موجود خیر سگالی سے فائدہ اٹھانے کا عزم کیا اور اعلیٰ سطحی مکالمے اور باہمی طور پر فائدہ مند تعاون بالخصوص اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور سیاحت کے شعبوں میں بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنمائوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے باہمی تعاون کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔علاوہ ازیں نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اورسری لنکا کے صدررانیل وکرما سنگھے نے ملاقات میں پاکستان اورسری لنکا کے درمیان سیاسی، اقتصادی وسماجی شعبوں اوردونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطوں کے فروغ کیلئے دیرینہ تعاون کومزیدمضبوط بنانے سے اتفاق کیاہے۔سری لنکا کے صدرنے وزیراعظم کو مالیاتی مشکلات اورمہنگائی سے نمٹنے کیلئے سری لنکا کے اقدامات وتجربات سے آگاہ کیا۔ انوارالحق کاکڑ نے سکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششوں اوردونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کومضبوط بنانے پرتبادلہ خیال ہوا۔ در یں اثناء نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نےبل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (BMGF) کے شریک چیئرمین بل گیٹس سے ملاقات کی، ملاقات میں پاکستان سے پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے بل گیٹس کو پاکستان میں جاری پولیو ویکسینیشن مہم سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا۔ وزیر اعظم نے پورے پاکستان میں بچوں تک ویکسین کی زیادہ سے زیادہ رسائی کیلئے حکومت کے مکمل عزم پر زور دیا۔