آئندہ ہاؤسنگ سوسائیٹیز کو آر ایل این جی کنکشن دئیے جائیں گے

07 دسمبر ، 2023

اسلام آباد(خالد مصطفیٰ) حکومت نے سوئی گیس کمپنیوں سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کو واضح ہدایات جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ ان تمام ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو آر ایل این جی کنکشن دینا شروع کریں جو قدرتی گیس کی تقسیم کے نیٹ ورک سے منسلک نہیں ہیں۔ حکومت کے ایک اعلیٰ افسر نے دی نیوزکو بتایا ہے قدرتی گیس صرف پانچ یا چھ سال تک صارفین کو سپلائی ہوسکے گی جس کے بعد آر ایل این جی پر انحصار کرنا ہوگا۔RLNG کی لاگت $12 فی MMBtu (Rs3700 per MMBtu) رہائش گاہوں کے مکینوں سے مکمل طور پر وصول کی جائے گی بشمول نقل و حمل اور تقسیم کی اجازت شدہ نقصاناکے ۔ وزارت توانائی کے اعلیٰ افسر نے بتایا کہ ’’تقریباً 200 ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو گیس کنکشن کی ضرورت ہے، لیکن حکومت نے ان سے کہا ہے کہ مقامی گیس کی پیداوار صرف 3.2bcfd تک گر گئی ہے جو کہ تیزی سے کم ہو رہی ہے اور انہیں فراہم کرنے کے لیے صرف RLNG ہے۔اس وقت، تقریباً 3.3 ملین درخواستیں گیس کمپنیوں کے پاس زیر التواء ہیں جن میں وہ درخواست دہندگان بھی شامل ہیں جو ان علاقوں میں رہتے ہیں جو گیس کی ترسیل اور تقسیم کے نیٹ ورکس سے منسلک ہیں۔ "ہم ان لوگوں کو آر ایل این جی کنکشن فراہم نہیں کریں گے جو موجودہ گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک سے جڑے ہوئے ہیں کیونکہ آر ایل این جی گیس کنکشن حاصل کرنے کے بعد وہ گیس کمپنیوں کو اس امتیاز کی بنیاد پر عدالت میں لے جا سکتے ہیں کہ ان کے پڑوسی کو مقامی گیس مل رہی ہے۔ سستے نرخوں پر اور اسے مہنگی آر ایل این جی فراہم کی جارہی ہے۔ اگر حکومت فراہم کرتی ہے۔