جسٹس اعجاز الاحسن کو جسٹس مظاہر نقوی ریفرنس کی سماعت سے الگ کرنےکی استدعا

07 دسمبر ، 2023

اسلام آباد(جنگ رپورٹر) سپریم جوڈیشل کونسل کے ممبر جسٹس اعجاز الاحسن کو جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف ریفرنس کی سماعت سے الگ کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی گئی ، میاں دائود ایڈووکیٹ نے درخواست میں سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس اعجازلاحسن کی شمولیت پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے موقف اختیار کیا غلام محمود ڈوگر کا مقدمہ سننے والا کوئی جج زیر غور معاملے میں سپریم جوڈیشل کونسل کا ممبر نہیں رہ سکتا ,سائل کی شکایت پر سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کیخلاف کرپشن اور مس کنڈکٹ کا ریفرنس زیر سماعت ہے ،جس میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو دوسرا شوکاز نوٹس جاری کیا گیا، شوکاز نوٹس میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی سے تین آڈیو لیکس کی بابت بھی سوال کیا گیا ، تینوں آڈیو لیکس مقدمات کی بنچ فکسنگ اورسابق سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کیس کی بابت ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن سپریم کورٹ کے اس بنچ کا حصہ تھے جس نے مبینہ بنچ فکسنگ کے تحت غلام محمود ڈوگر کا مقدمہ سنا لیکن جسٹس اعجاز الاحسن تاحال جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کیخلاف سماعت کرنیوالی سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ ہیں، قانونی اور اصولی طور پر غلام محمود ڈوگر کا مقدمہ سننے والا کوئی جج زیر غور معاملے میں سپریم جوڈیشل کونسل کا ممبر نہیں رہ سکتا ، سائل اور عوام الناس کو زیر غور معاملے میں جسٹس اعجاز الاحسن سے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی میں انصاف کی توقع نہیں ، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ زیر غور معاملے میں جسٹس اعجاز الاحسن کی سپریم جوڈیشل کونسل میں شمولیت کو آئین کے آرٹیکل 10 اے اور 9 کے خلاف قرار دیدیا جائے۔