:2023بلوچستان میں خود کش حملوں سمیت کئی واقعات میں330افراد جان سے گئے

31 دسمبر ، 2023

کوئٹہ (نسیم حمید یوسف زئی )بلوچستان میں کئی دہائیوں سے جاری دہشت گردی کا نہ رکنے والا سلسلہ بدستور جاری ہے،2023ا کا اختتام بھی دہشت گرد ی پر ہوا رواں سال دہشت گردی کے واقعات گزشتہ سال کی نسبت زیادہ ہوئے جس میں ہر سال کی طرح بلوچستان پولیس سمیت تمام سیکورٹی اداروں کے جوانوں نے امن کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے قربانیاں پیش کیں۔صوبے میں ٹارگٹ کلنگ ٗفائرنگ حملوں ، آئی ای ڈی ، دستی بم، لینڈ مائینز، راکٹ حملوں ، اور پانچ خود کش حملوں سمیت 402واقعات میں330افراد جان کی بازی ہار گئے جن میں۔سیکورٹی فورسز ٗ پولیس اور لیویز کے139اہلکار اور 191شہری شامل ہیں جبکہ جمعیت علما اسلام کے ترجمان حافظ حمد اللہ سمیت 467افراد زخمی ہوئے۔دہشت گردی کے واقعات میں 36 موبائل ٹاورز، 11 برقی پائلنز، 15 سرکاری تنصیبات، 4 اسکول، 7 ریلوے ٹریکس کو نشانہ بنایا گیاجبکہ گیس پائپ لائنوں پر 9 حملےکئے گئے۔بی ایل اے ٗ بی ایل ایف ٗ ٹی ٹی پی اور ٹی جے پی نے 362واقعات کی ذمہ داریاں قبول کیں۔ انتہائی معتبر ذرائع سے موصول ہونیوالے اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں کئی دہائیوں سے جاری دہشت گردی کا نہ روکنے والا سلسلہ بدستور جاری ہےسب سے زیادہ دہشت گردی کے 181واقعات تربت میں رونما ہوئے جہاں سیکورٹی فورسز اور شہریوںکو نشانہ بنایا گیا 2023 صوبے میں ٹارگٹ کلنگ ٗفائرنگ حملوں ، آئی ای ڈی ، دستی بم، لینڈ مائینز، راکٹ حملوں ، اور خود کش حملوں کے402واقعات پیش آئے جس میں سیکورٹی فورسز ٗ پولیس اور لیویز کے139اہلکار اور 191شہری جان کی بازی ہا رگئےجبکہ ایک اور خودکش حملے میں جمعیت علما اسلام کے ترجمان حافظ حمد اللہ سمیت 292شہری اور 174سیکورٹی اہلکار زخمی ہو ئے دہشت گرد تنظیموں بی ایل اے، بی ایل ایف، بی آر جی کی جانب سے 36 موبائل ٹاورز، 11 برقی پائلنز، 15 سرکاری تنصیبات، 4 اسکول، 7 ریلوے ٹریکس اور 9 گیس پائپ لائنوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ بی ایل اے نے 178 ٗ بی ایل ایف نے 150ٹی ٹی پی نے 31اور ٹی جے پی نے3دہشت گردی کے ان واقعات کی ذمہ داریاں قبول کیں جبکہ رواں سال ٹی ٹی پی نےسیکورٹی فورسز پر 31حملے کئے جس میں 17اہلکاروں سمیت 18افراد شہید جبکہ 40اہلکاروں سمیت 48افراد زخمی ہوئے تھے رواں سال سیکورٹی فورسز نے دہشت گرد گروہوں کے خلاف 90 ٹارگٹڈ آپریشنز کئے اور 106دہشت گردوں کو گرفتار کر کےان کے قبضے سے 1109 کلو بارودی مواد، 417 میٹر پرائما کورڈ، 391 ڈیٹونیٹرز، 48 دستی بم، 22 آئی ای ڈیز، 22 ایس ایم جیز، 13 پستول، 18 بارودی سرنگیں، 3 مارٹر، 10 آر پی جیز اور 4 خودکش جیکٹس برآمدکیں۔ رواں سال بلوچستان میں پانچ خود کش حملے ہوئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال صوبے کےسات ڈویژنزمیں ٹارگٹ کلنگ ٗفائرنگ حملوں ، آئی ای ڈی ، دستی بم، لینڈ مائینز، راکٹ حملوں ، اغوا اور خود کش حملوں کے 273 واقعات رونما ہوئے۔ سابق چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ سمیت سیکورٹی فورسز کے79پولیس کے8لیویزکے8اہلکاروں سمیت153شہید 419افراد زخمی ہو ئے جبکہ مجموعی طور پر 221افراد شہید 496زخمی ہوئے تھے۔2022میں چار خود کش حملے ہوئے تھے۔