تمباکو نوشی ایکٹ میں ترمیم کے باوجود کھلے عام سگریٹ کی خرید و فروخت

28 جنوری ، 2024

کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر)حکومت کی جانب سے کھلی سگریٹ کی فروخت پر پابندی عائد کرنا بے سود رہا،دکانوں میں کھلی سگریٹ کی فروخت جاری،کم عمر بچوں پر سگریٹ فروخت کرنے والے دکانداروں کےخلاف بھی کارروائی نہ ہوسکی تفصیلات کے مطابق انسداد تمباکو نوشی ایکٹ میں ترامیم کی گئی تھی اور قانون کو پہلے سے زیادہ سخت کیا گیاتھاجس کے مطابق کھلی سگریٹ کی فروخت پر پابندی عائد کی گئی جبکہ کم عمر بچوں پر سگریٹ فروخت کرنے والے دکانداروں کےخلاف بھی سخت کاروائی کرنے کی ہدایت کی گئی لیکن قابل افسوس امر یہ ہے کہ آج بھی دکاندار سرعام کھلی سگریٹ فروخت کرتے ہیں اور قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بچوں پر بھی سگریٹ فروخت کی جاتی ہے جبکہ قانون کے مطابق خلاف ورزی کرنے پر پہلی مرتبہ پانچ ہزار جرمانہ ،دوسری مرتبہ کم از کم ایک لاکھ روپے جرمانہ یاتین ماہ قید یا دونوں سزائیں ہیں،کھلی سگریٹ فروخت کرنے والے افراد یا دکانداروں کوفوری گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے،عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ دکانداروںکی جانب سے اس پابندی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اس کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیںاور وہ سرعام کھلی سگریٹ فروخت کررہے ہیں لیکن انکے خلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جارہی جبکہ اکثر دکاندار کم عمر بچو ں پر بھی سگریٹ فروخت کرتے ہیں عوامی حلقوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ فی الفور ایسے دکانداروں کیخلاف انسداد تمباکو نوشی ایکٹ کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے۔