انتخابی مہم میں 15 پندرہ گھنٹے، گہما گہمی نظر نہیں آرہی

06 فروری ، 2024

کراچی(جمشیدبخاری)عام انتخاب کے لیے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی مہم جاری ہے تاہم انتخابی مہم کے لیے صرف پندرہ گھنٹے رہ جانے کے باوجود مہم میں وہ گہماگہمی نظرنہیں آرہی جو عام انتخابات کا خاصا ہے پی پی پی ، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم، تحریک لبیک کراچی میں بھرپور مہم چلارہی ہے جبکہ پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار جلسے ، جلوس، ریلیوں ، کارنرمیٹنگز سے گریزکررہے ہیں اور محدود پیمانے پر گھر گھر مہم چلارہے ہیں پی ٹی آئی کوچھ سے سات حلقوں میں امیدوار تبدیل کرنے کے سبب مشکلات پیش آرہی ہیں جن امیدواروں کو تبدیل کیا گیا ہے وہ انتخاب سے دستبردار نہیں ہوئے جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کے کئی حلقوں میں ووٹ تقسیم ہوتے نظرآرہے ہیں کراچی میں این اے 232 پر ایم کیو ایم کی آسیہ اسحاق اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار حلیم عادل شیخ این اے233 پر ایم کیو ایم کے جاوید حنیف کی، پی پی کے شہزادشہباز، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ محمدحارث افتخار، 235پر جماعت اسلامی کے معرج الہدی صدیقی، پی پی پی کے محمدآصف، ایم کیو ایم کے محمداقبال، پی ٹی آئی کے سیف الرحمن کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے این اے 239پر پی پی پی کے نبیل گبول، ٹی ایل پی کے شرجیل گوپانی،پی ٹی آےئی کے محمدیاسر، جے یو آئی کے مولانانورالحق ، این اے241 پر ایم کیو ایم کے ڈاکٹرفاروق ستار، پی پی پی کے اختیار بیگ، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ خرم شیرزمان، این اے 242 پر ایم کیوایم کے مصطفی کمال، پی پی پی کے قادر مندوخیل،ٹی ایل پی کے محمد ساجد، این اے 243 پر پی پی کے قادرپٹیل ، مسلمن لیگ(ن)اخترمعین جدون ودیگر کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع ہے۔