حکومت سازی، سیاسی جوڑ توڑ میں تیزی، قومی اسمبلی کے غیرحتمی نتائج جاری،PTI حمایت یافتہ امیدوار 93 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ، ن لیگ کا 75 سیٹوں کے ساتھ دوسرا نمبر

12 فروری ، 2024

کراچی (جنگ نیوز) پاکستان میں 8فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں پولنگ کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ مکمل ہو گیا ہے اور تمام قومی و صوبائی اسمبلیوں کے نتائج سامنے آ گئے ہیں۔عام انتخابات 2024کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار 93 نشستیں لے کر سب سے آگے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن 75 اور پیپلز پارٹی نے اب تک 54نشستیں حاصل کی ہیں۔اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 17، دیگر آزاد امیدوار 5، مسلم لیگ (ق) 3، جمعیت علمائے اسلام 4، استحکام پاکستان پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے 2، 2 نشستیں حاصل کیں۔ اس کے علاوہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، مسلم لیگ ضیا، نیشنل پارٹی، پشتونخوا نیشل عوامی پارٹی پاکستان، بلوچستان عوامی پارٹی اور مجلس وحدت المسلمین کے حصے میں ایک ایک نشست آئی۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے درمیان مل کر چلنے پر اصولی اتفاق ہوگیا ہے۔پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کا یہ بیان پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے درمیان رائیونڈ میں ہونے والی ملاقات کے بعد سامنے آیا۔مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور ایم کیوایم پاکستان میں بنیادی نکات طے پا گئے ہیں۔ ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان موجودہ صورتحال پر تفصیلی مشاورت ہوئی اور تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔مریم اورنگزیب کے مطابق دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے مجموعی سیاسی صورتحال اور اب تک ہونے والے رابطوں کے حوالے سے ایک دوسرے کو اعتماد میں لیا۔ دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہا کہ اس وقت میڈیا پر پاکستان مُسلم لیگ ن کے ساتھ حکومت سازی سے متعلق چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ۔پاکستان مسلم لیگ ن کے ساتھ حکومت سازی سے متعلق تو کوئی بات نہیں ہوئی۔ ہاں اگر بات ہوئی ہے تو مُلک کو درپیش مسائل اور خطرات سے نمٹنے کے لیے بات ضرور ہوئی ہے۔ایم کیو ایم کے رہنما حالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ مُلک میں ہونے والے حالیہ عام انتخابات نے ایک چیلنجنگ صورتحال پیدا کر دی ہے، جس کے بعد مُلک کو بچانے کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔اس وقت مُلک کو جن مسائل کا سامنا ہے ایسے میں سب کو اپنی سیاست اور مفاد کو ایک جانب رکھ کر مُلک کو بچانے کی ضرورت ہے۔ ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ پیرکو ہماریجماعت کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوگا۔ پیپلز پارٹی کےتحریک انصاف سے حکومت سازی کے لیے بات چیت کرنے ، مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کے درمیان طے پانے والے معاملات کے بعد کیا پیپلز پارٹی نواز شریف کے ساتھ اتحادی جماعت بنے گی؟ شیری رحمان نے کہا کہ ان تمام معاملات پر بات کرنے کے لیے آج اسلام آباد میں پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ ہماری جماعت کے دروازے تمام سیاسی لوگوں کے لیے کھلے ہیں۔