پاکستان سمیت عالمی مارکیٹوں میں روئی کی قیمتیں بڑھ گئیں

12 فروری ، 2024

لاہور(سودی)بین الاقوامی منڈیوں میں روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کے رجحان،بیرون ملک سے سوتی دھاگے کی درآمد پر پابندی اور اندرون ملک معیاری روئی کی انتہائی محدود دستیابی کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان سامنے آیا جس کے باعث روئی کی قیمتیں پچھلے چھ ماہ کی بلند ترین ترین سطح تک پہنچ گئیں تاہم توانائی کی قیمتوں میں کمی کی بجائے اضافے اور توقع کے مطابق مارک اپ کی شرح میں کمی نہ ہونے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے معاشی بحران میں غیر معمولی اضافے کے خدشات ہیں۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ بھارت سے بڑے پیمانے پر سوتی دھاگہ دبئی کے راستے پاکستان آ رہا تھا جس سے ملکی ٹیکسٹائل انڈسٹری مسائل کا شکار تھی جس پر چند روز قبل حکومت پاکستان نے فوری طور پر دبئی سے درآمد ہونے والے ہر قسم کے دھاگے کی درآمد پر پابندی عائد کر دی۔انہوں نے بتایا کہ چین و دیگر ممالک کی جانب سے امریکہ سے روئی کی بھر پور خریداری کے باعث نیو یارک کاٹن ایکسچینج میں مارچ وعدہ روئی کے سودے پچھلے کئی ماہ کی بلند ترین سطح 91.58 سینٹ فی پاؤنڈ تک پہنچنے کے مثبت اثرات پاکستانی کاٹن مارکیٹس پر بھی مرتب ہوئے جس سے روئی کی قیمتیں ایک ہزار روپے فی من اضافے کے ساتھ 21ہزار500روپے فی من جبکہ مؤخر ادائیگی پر بائیس ہزار روپے فی من تک پہنچ گئیں جبکہ بجلی کی قیمتیں توقع کے مطابق اگر چودہ سینٹ سے کم ہو کر اگر نو سینٹ فی کلو واٹ تک گر گئیں تو اس سے روئی کی قیمتوں میں مزید اضافہ سامنے آ سکتا ہے۔