اسرائیلی فوج کی غزہ میں رہائشی عمارتوں پر بمباری ، 40 فلسطینی شہید

24 فروری ، 2024

غزہ ، دی ہیگ( خبر ایجنسیاں) غزہ میں اسرائیلی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، رہائشی مکانات پر اسرائیلی فوج کی بمباری سے کم از کم 40فلسطینی شہید جبکہ 100سے زائد زخمی ہوگئے،عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے مقامی حکام نے ایک بار پھر اسرائیل اور امریکی انتظامیہ کو جاری جرائم کا ذمہ دار قرار دے دیا، غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا تباہ کن جنگ کو فوری طور پر ختم کرے جو اسرائیلی فوج غزہ کے شہریوں کے خلاف جاری رکھے ہوئے ہے،غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے النصر ہسپتال میں عملے کو یرغمال بنالیا۔ ادھرفلسطینی وزیر ثقافت عاطف ابو سیف نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ قابض فوج کی جانب سے غزہ میں سابق فلسطینی صدر یاسر عرفات کے گھر کو بمباری سے تباہ کردیا۔وزارت ثقافت نے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر تصاویر شائع کیں جس میں غزہ شہر کے قلب میں واقع مکان کی تباہی کے خوفناک مناظر کو دکھایا گیا ہے۔ اس مکان میں یاسر عرفات 1995 سے 2001 کے درمیان مقیم تھے۔دوسری جانب عالمی عدالت انصاف میں چین کی جانب سے اسرائیلی مظالم کیخلاف مزاحمت کو فلسطینیوں کا ناقابل تسخیر حق قرار دیدیا ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں فلسطینی سرزمین پر 57سالہ اسرائیلی قبضے کے خلاف سماعت کے دوران چینی قانونی مشیر نے کہا کہ فلسطینی عوام کی غیر ملکی جبر کے خلاف مزاحمت ایک "ناقابلِ تسخیر حق" ہے،عدالت انصاف میں چینی وزارتِ خارجہ کے قانونی مشیر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کے جائز حق کی بحالی کے لیے مسلسل حمایت کی ہے۔سماعت کے دوران آئرلینڈ نے موقف اختیار کیا کہ اسرائیل فلسطینی سرزمین پر دہائیوں سے قبضہ جما کر عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزی کا ارتکاب کر رہا ہے۔قبل ازیں عالمی عدالت انصاف میں روس نے غزہ میں شہریوں کے خلاف تشدد کو اسرائیل کا حق دفاع قبول کرنے سے انکار کردیاتھا۔ادھر حماس نے عالمی عدالت انصاف میں چین کے اسرائیل مخالف موقف کی تعریف کی ہے۔