مصنوعی ذہانت کے شعبے میں 5 سال تیزی سے کام ہوا، عمر سیف

26 فروری ، 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام، ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ دنیا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی فیلڈ میں گزشتہ چار پانچ سالوں میں بہت تیزی سے کام ہوا ہے۔اے آئی میں ایک وقت تھا کہ کمپیوٹر کو بتانا پڑتا تھا کہ کیا کرنا ہے اب کمپیوٹر سیکھ سکتا ہے کہ اس نے کیا کرناہے۔کمپیوٹر میں بہت سار ی ایسی چیزیں نہیں ہیں جو اللہ تعالیٰ نے انسان میں ڈالی ہیں۔ کمپیوٹر اب اسی طریقے سے چیزیں جنریٹ کررہا ہے جس طرح سے انسان کررہا ہے۔ہم یقینا دنیا سے ٹیکنالوجی میں بہت پیچھے ہیں۔ پاکستان میں سالانہ 75ہزار لوگ یونیورسٹی کی ڈگریاں تو لے رہے ہیں مگر ان کے پاس وہ مہارت نہیں کہ دنیا کا مقابلہ کرسکیں تعلیمی نظام زبوں حالی کا شکار ہے ہم دنیا کے تعلیمی نظاموں سے بہت پیچھے ہیں۔پاکستان دنیا کی ساتویں بڑی موبائل فون مارکیٹ ہے ۔پاکستان میں19 کروڑ60 لاکھ موبائل استعمال ہورہے ہیں۔پاکستان کے انٹرنیٹ یوزران کی تعدادیوکے،فرانس، اٹلی کی کل آبادی سے زیادہ ہے۔پاکستان کے سوشل میڈیا یوزر کی تعدادکینیڈا کی کل آبادی سے زیادہ ہے۔ہر سال75ہزار آئی ٹی گریجویٹس ہماری یونیورسٹیاں پیدا کرتی ہیں۔ آئی ٹی انڈسٹری میں صرف ڈیڑھ لاکھ لوگ کام کرتے ہیں۔یہ75ہزار لوگ یونیورسٹی کی ڈگریاں تو لے رہے ہیں مگر ان کے پاس وہ مہارت نہیں کہ دنیا کا مقابلہ کرسکیں۔ہماری آئی ٹی کی مجموعی برآمدات ڈھائی ارب ڈالر ہیں انڈیا کی164ارب ڈالر ہیں۔ انڈیا کی ایک سافٹ ویئر کمپنی ساڑھے چار لاکھ لوگوں کی ہوتی ہے کئی ایسی کمپنیاں ہیں۔ہم نے اقدام اٹھایا ہے کہ آئی ٹی کمپنیوں کے لئے ان کی آمدنی کا 50 فیصد وہ ڈالر میں رکھ سکتے ہیں اور بیرون ملک خرچ کریں گے تو اس پر انہیں کوئی قد غن بھی نہیں ہے۔ایک اقدام سے پچھلے 30دنوں میں 13فیصد آئی ٹی ایکسپورٹ بڑھ گئی ہیں۔ان کمپنیوں نے اپنی آمدن پاکستان لانا شروع کردی ہے۔ہم تقریباًچار پانچ ارب روپے آئی ٹی سیکٹر میں خرچ کرنے چلے ہیں۔15 لاکھ پاکستانی بین الاقوامی پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ ہیں۔دنیا میں پاکستان کی دوسری بڑی آن لائن ورک فورس ہے۔ ہم نے ای روزگار کے نام سے ایک پروگرام شروع کیا ہے ۔ہم پاکستان بھر میں دس ہزار ای روزگار سینٹربنانے جارہے ہیں۔ہم پرائیویٹ سیکٹر کو بلاسود قرضے فراہم کریں گے۔