FBRویلتھ ٹیکس سٹیٹمنٹ کو دیکھے بغیر نوٹس نہ بھیجے ،چوہدری طلعت

26 فروری ، 2024

فیصل آباد (نمائندہ جنگ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی طرف سے ویلتھ ٹیکس سٹیٹمنٹ کو دیکھے بغیر ہی 122-9 کے نوٹس جاری کئے جا رہے ہیں جبکہ بجلی کے بلوں میں ادا شدہ ٹیکسوں کے حوالے سے ریٹرن داخل کرانے میں بھی بزنس کمیونٹی کو مشکلات درپیش ہیں۔ یہ بات چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ایف بی آر بارے قائمہ کمیٹی کے کنونیئر چوہدری طلعت محمود گجر نے کہی ہے وہ قائمہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بزنس کمیونٹی کو ایف بی آر کے سلسلہ میں سب سے بڑا مسئلہ پوائنٹ آف سیل کاہے اور اس سلسلہ میں وہ رواں سال کیلئے ایک جامع روڈ میپ تیار کر رہے ہیں اور آگاہی پروگراموں کے ذریعے ٹیکس گزاروں کو درپیش مسائل کے حل کے بارے میں بتایا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ ٹیکنیکل نوعیت کے مسئلے ہیں جن کیلئے دو چار دن لگ جاتے ہیں مگر محکمہ یہ نوٹس تاخیر سے بھیجتا ہے جس کیلئے صرف آٹھ دن کی مدت دی جاتی ہے جس کے بعد اس میں ایڈیشنل اور" Further Tax" شامل ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس گزاروں کو اس سے بچانے کیلئے کوئی نیا طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیل کم ظاہر کرنے کے بارے میں بھی نوٹس فزیکل ویری فی کیشن کے بغیر بھیجے جا رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں محکمہ کو ایک بھی پیسہ نہیں ملتا کیونکہ اس حوالے سے ٹربیونل کی سطح پر تمام مطالبات ہی ختم ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ڈائنگ یونٹ بجلی کے بل کو آٹھ سے ضرب دے کر رقم نکال لیتے تھے مگر برآمدی یونٹوں کیلئے رعایتی نرخوں کی واپسی کے بعد اب ایسا کرنا ممکن نہیں رہا اِس لئے اس پورے نظام کی اصلاح کی جائے اور ایف بی آر کے سسٹم کو آٹو میٹک کیا جائے۔