’’اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم 14بااثر سفارتکاروں میں سرفہرست ‘‘

26 فروری ، 2024

اسلام آباد(فاروق اقدس) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کو عالمی ادارے کے ان 14 بااثر سفارتکاروں میں شامل کیا گیا ہے جنہیں خبروں،تجزیوں اور سفارتکاری کے مطلوبہ تقاضوں کی تکمیل میں ویب سائٹس کی فہرست میں نمایاں حیثیت حاصل ہے اور جس کا حوالہ اب ’’پاکستان کا سفارتی چہرہ‘‘کے عنوان سے دیا جا رہا ہے ۔International Intriqueکے نام سے جاری ویب سائٹ آسٹریلیا کے دو سابق سفارتکاروں نے شروع کی تھی جو اس وقت امریکا میں مقیم ہیں ،ویب سائٹ میں پاکستان کے سینئر سفارتکار منیر اکرم کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں پاکستان کے ایک اثرانداز ہونے والی سفارتی شخصیت قرار دیا ہے، یاد رہے 80 سالہ منیر اکرم جو کراچی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں موجودہ منصب پر دوسری مرتبہ ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں اس سے قبل وہ 2002سے 2008تک اس منصب پر فائز رہے 2008میں ملک میں عام انتخابات کے بعد پیپلزپارٹی کی حکومت قائم ہوئی تو آصف زرداری نے بینظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کرانے کا فیصلہ کیا جس پر پاکستان کے دیگر اداروں جن میں وزارت خارجہ بھی شامل تھی اپنے بعض خدشات کا اظہار کیا جس کے نتیجے میں حکومتی ذمہ داریوں سے سبکدوش کئے جانے والوں میں اس وقت کے سیکرٹری خارجہ ریاض محمد خان اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کو بھی فارغ کر دیا گیا تھا اس وقت وزارت خارجہ کی ان دونوں اہم شخصیات کا یہ موقف سامنے آیا تھا کہ اگر اقوام متحدہ سے یہ تحقیقات کرائی گئی تو اس خدشے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے پاکستان کی حساس تنصیبات تک رسائی مانگ لی جائے جس کے بعد 2015میں ڈاکٹر ملیحہ لودھی کو اقوام متحدہ میں پاکستان کا مستقل مندوب مقرر کر دیا گیا