راوی سے پاکستان آنے والا پانی بند، بھارت نے شاہ پور ڈیم تعمیر کر لیا

26 فروری ، 2024

کراچی (نیوز ڈیسک) بھارت میں شاہ پور کنڈی بیراج کے تعمیر کے بعد دریائے راوی کا پاکستان کی جانب بہائو مکمل طور پر بند ہو گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، شاہ پور کنڈی بیراج پنجاب اور مقبوضہ کشمیر کی سرحد پر تعمیر کیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ مقبوضہ کشمیر ریجن کو 1150؍ کیوسک پانی کا فائدہ ہوگا جو پہلے پاکستان کیلئے مختص تھا۔ یہ پانی آبپاشی کیلئے استعمال کیا جائے گا اور اس سے کتھوا اور سامبا ضلع کی 32؍ ہزار ہیکٹر زمینیں سیراب ہو سکیں گی۔ شاہ پور کنڈی بیراج پروجیکٹ کو بھارت میں آبپاشی اور بجلی کی پیداوار کیلئے اہم قرار دیا جا رہا تھا اور گزشتہ تین دہائیوں سے اسے متعدد چیلنجز درپیش تھے تاہم اب یہ تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ رپورٹس کے مطابق بھارت اور پاکستان کے درمیان 1960 میں سندھ طاس معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے جس کے تحت دریائے راوی، ستلج اور بیاس کے پانی پر بھارت جبکہ دریائے سندھ، جہلم اور چناب پر پاکستان کا کنٹرول ہے۔ شاہ پور کنڈی بیراج کی تکمیل سے بھارت دریائے راوی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے قابل ہو جائے گا اور یہ پروجیکٹ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ پرانے لکھن پور ڈیم سے پاکستان کی طرف بہنے والے پانی کو اب مقبوضہ کشمیر اور بھارتی پنجاب میں استعمال کیا جائے گا۔شاہ پور کنڈی بیراج پروجیکٹ کا سنگ بنیاد 1995 میں سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ نے رکھا تھا۔ تاہم، اس پروجیکٹ کو مقبوضہ کشمیر اور پنجاب کی حکومتوں کے درمیان کئی تنازعات کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں اس پروجیکٹ پر ساڑھے چار سال تک کام معطل رہا تھا۔ بھارت پہلے ہی ستلج پر بھاکڑا ڈیم، بیاس پر پونگ اور پنڈوا ڈیم اور راوی پر تھین (رنجیت ساگر) سمیت کئی ڈیم تعمیر کر چکا ہے۔ بیاس ستلج لنک اور اندرا گاندھی نہر پروجیکٹ جیسے دیگر منصوبوں کے ساتھ، ان منصوبوں سے بھارت مشرقی دریاؤں کے پانی کا تقریباً پورا حصہ (پچانوے فیصد) استعمال کر رہا ہے۔ تاہم، دریائے راوی کا تقریباً 2 ملین ایکڑ فٹ پانی اب بھی مادھو پور سے پاکستان جا رہا ہے۔