الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بنچ کی سماعت، مخصوص نشستوں کا فیصلہ نہ ہوسکا

28 فروری ، 2024

اسلام آباد (اے پی پی)الیکشن کمیشن میں سنی اتحاد کونسل کی خصوصی نشستوں اوران کے خلاف 6درخواستوں پرسماعت ایک روز کیلئے ملتوی کردی گئی۔ مسلم لیگ (ن) ، پیپلزپارٹی اورایم کیوایم یک زبان ، سنی اتحاد کونسل پارلیمانی جماعت نہیں تومخصوص نشستیں کیسے دی جاسکتی ہیں؟چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ معاملات فیصلے کیلئے الیکشن کمیشن پرچھوڑدیں مخصوص نشستوں کے معاملے پرتمام فریقین کوسنیں گے۔ منگل کو چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے دراخوستوں پر سماعت کی ۔ اعظم نذیرتارڑ، فاروق نائیک، بابر اعوان، بیرسٹر گوہر، بیرسٹرعلی ظفر، فروغ نسیم پیش ہوئے ۔ سنی اتحاد کونسل کے وکیل علی ظفر نے موقف اپنایاکہ مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کی درخواست دی تھی، نہیں معلوم یہ درخواست گزارکس لئے آئے ہیں۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ذاتی حیثیت میں نہیں بطورسیاسی جماعت آئے ہیں ،ہم ان مخصوص نشستوں کیلئے آئے ہیں جوابھی تک الاٹ نہیں کی گئیں ،سنی اتحاد کونسل قومی اسمبلی میں ایک نشست بھی حاصل نہیں کرسکی ، ایسی پارٹی میں آزاد ارکان کواکٹھا کرکے کیسے مخصوص نشستیں دی جاسکتی ہیں؟ بیرسٹرعلی ظفر نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کو آئین، قانون اورانصاف کےمطابق مخصوص نشستیں ملنی چاہئیں۔ ممبراکرام اللہ خان نے کہاکہ (ن) لیگ، پیپلز پارٹی اورایم کیوایم کی درخواست ہےمخصوص نشستیں ان میں تقسیم کی جائیں۔ علی ظفرنےدرخواستوں کی نقول فراہم کرنےکی استدعا کرتےہوئے بدھ کودلائل دینے کا موقف اپنایا۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ الیکشن کمیشن تمام پارلیمانی جماعتوں کوفریق بنا کرنوٹسزجاری کرے،فیصلہ الیکشن کمیشن کا ہو گا۔ چیف الیکشن کمیشن نے کہاکہ کمیشن نے سماعت ایک روزکیلئے ملتوی کر دی۔