نواز شریف کی این اے 15 سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ

28 فروری ، 2024

اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی این اے15سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن )کے قائد نواز شریف کے وکیل جہانگیر جدون نے کمیشن سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ این اے15کا الیکشن نہ آئین، نہ الیکشن ایکٹ نہ الیکشن رول کے مطابق ہے، بیلٹ بیگز اور فارم 45 کی ٹیمپرنگ ہوئی، یہاں برف تھی، رابطے منقطع تھے، حلقے کا الیکشن کالعدم قرار دیا جائے۔ منگل کو الیکشن کمیشن میں نواز شریف کی درخواست پر سماعت کے دور ان نواز شریف کے وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ ہم نے 15 فروری کو آر او کی رپورٹ مانگی، 650 صفحات کی آر او رپورٹ دی گئی، ہمارا کیس اب آر او کی رپورٹ کے ریکارڈ پر ہو گا، درخواست گزار کو 82 ہزار سے زائد ووٹ ملے، مخالف امیدوار کو 1 لاکھ 5 ہزار سے زائد ووٹ پڑے، مسترد ووٹ 9 ہزار 82 تھے، این اے 15 مانسہرہ میں ٹوٹل 550 پولنگ اسٹیشن تھے، ہمیں 123 پولنگ اسٹیشنز کالا ڈھاکہ کے تھے ان کے فارم 45 نہیں ملے، الیکشن کے دن موبائل انٹرنیٹ کنیکٹی وٹی نہیں تھی، پریزائیڈنگ افسر نے ذاتی طور پر آر او کو رزلٹ دینا تھا، ایک گاڑی میں بیلٹ تھیلے دوسری میں اے آر او تھے جو بیمار تھے، کچھ بیلٹ بیگز کی سیل مکمل اور کچھ کی جزوی ٹوٹی تھی، فارم 51 نہیں ملا، ہم نے دیکھنا تھا کہ کون سی سیل ٹوٹی،۔این اے 15 مانسہرہ پر کامیاب امیدوار کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر نے مجسٹریٹ کے سامنے بیان دیا، اے آر او نے کہا کہ ایف آئی آر میں درج الزامات غلط ہیں، کچھ فارم 45 درست بھی ہیں، 8 فروری کے الیکشن پر ایک بجے تک آواز نہیں اٹھی۔