اسٹیبلشمنٹ پسند کی اسمبلیاں اورلوگ چاہتی ہے، سسٹم چلنے والانہیں،فضل الرحمٰن

28 فروری ، 2024

ضکراچی،راولپنڈی(نیوزڈیسک،مانیٹرنگ ڈیسک ) جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ پسند کی اسمبلیاں اورلوگ چاہتی ہے، سسٹم چلنے والانہیں، آنے والے دنوں میں سسٹم کے اندر موجود لوگ روئیں گے اور باہررہنے والے جرات سے بات کریں گے،پی ٹی آئی جیتی ہے تو پھر اس کو حکومت دے دی جائے ،اگر دھاندلی نہیں ہوئی تو 9مئی کا بیانیہ دفن ہو گیا۔پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے ساری زندگی الیکشن لڑے ہیں اور میری یہ داڑھی الیکشن میں سفید ہوئی ہے، الیکشن مہم کے دوران ہی لوگوں کو پتہ چل جاتا ہے کہ اس حلقے میں کن کن کا آپس میں مقابلہ ہے، کون جیت رہا اور کون ہار رہا ہے لیکن یہاں نتائج ایسے لوگوں کے حق میں آئے ہیں جو الیکشن مہم میں نظر ہی نہیں آ رہے تھے، گھروں میں سوئے ہوئے تھے، الیکشن سے دستبردار شدہ لوگ کامیاب ہو گئے۔انہوں نے کہاکہ آنے والے دنوں میں سسٹم کے اندر موجود لوگ روئیں گے اور جو سسٹم سے باہر ہیں وہ جم کر اور جرات سے بات کریں گے، سسٹم چلنے والا نہیں ہے اور مجھے فکر ہے کہ کہیں ملک نہ ڈھے جائے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کیا الیکشن تھے، اس طریقے سے نہیں ہو گا، یہ جو آپ کو لگ رہا ہے کہ یہ اِن ہو گئے اور وہ باہر ہو گئے ہیں تو یہ اِن ہو کر بھی روئیں گے۔جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہےاسمبلیاں بھی ان کےمطابق ہوں اورلوگ بھی، ہماری پوزیشن واضح ہے ہم کسی حکومت میں شامل نہیں ہونا چاہتے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ 2018 میں بھی کہتے تھے دھاندلی ہوئی آج بھی کہہ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی جیتی ہے تو پھر اس کو حکومت دیں، اگر واقعی وہ سمجھتے ہیں کہ ہم نے دھاندلی نہیں کی تو 9 مئی کا بیانیہ دفن ہو گیا، پھر تسلیم کریں کہ قوم نے باغی کو ووٹ دیا ہے اور ہم باغی کو ایک صوبے کا وزیر اعلیٰ بنا رہے ہیں، اس بات کو تسلیم کریں، پھر شرمانا کس بات کا ہے۔پی ٹی آئی وفد سے ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی وفد آیا ہم نے روایات کے مطابق انہیں عزت دی، کوئی ہمارے تحفظات دور کرنے میں سنجیدہ ہو تو سیاست میں مذاکرات ہوتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے وقت بھی کہاں تھا کہ مقابلہ کا مزہ نہیں آ رہا، ہم خود قید گزار چکے ہیں سیاسی لوگ جیل جاتے ہیں، میں کسی سیاست دان کی قید میں رہنے پر خوش نہیں ہوتا۔