اسٹاک مارکیٹ: تیزی برقرار

اداریہ
28 فروری ، 2024
دو صوبوںپنجاب اور سندھ میں جمہوری طریقے سے انتقال اقتدار کے بعد وفاق میں نئی اتحادی حکومت کیلئے رستہ صاف اور ہموار ہونے،اس کے معاشی استحکام کے ایجنڈے پر کام کرنے کے عزم کے ساتھ ہی اسٹاک مارکیٹ بھی نئے ٹریک پر آگئی ہے۔ کارپوریٹ سیکٹر کے اچھے مالی نتائج کے باعث نئے کاروباری ہفتے کے پہلے روز (پیر) کو مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی۔ پاور، اسپننگ، ٹیلی کام، توانائی، آئل اینڈ گیس، پٹرولیم، آٹو، سیمنٹ اور فوڈ سیکٹر میں کاروباری سرگرمیاں عروج پر رہیں۔ کے ایس ای 100انڈیکس میں 490پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔63ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور ہوگئی۔ سرمایہ کاری مالیت میں 49ارب 63کروڑ 35لاکھ روپے کا اضافہ ہوا۔ کاروباری حجم بھی 19.81فیصد سے زیادہ رہا۔ ویسے تو گزشتہ ہفتے ہی سیاسی صورت حال واضح ہونے کے بعد اسٹاک مارکیٹ پر مثبت اثرات نمودار ہونا شروع ہوگئے تھے لیکن سرمایہ کاروں میں نئی مجوزہ مخلوط حکومت سے وابستہ توقعات اور اس کے برسر اقتدار آنے کے بعد عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے جاری پروگرام کی آخری قسط حاصل کرنے کے ساتھ 6 سے 7 ارب ڈالر کے نئے قرض پروگرام میں شمولیت کیلئے تگ و دو کی امیدوں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا تسلسل برقرار ہے۔ نئی آنے والی حکومت کے بارے میں یہ بھی خیال کیا جا رہا ہے چونکہ وہ نگران حکومت سے قبل بھی مختصر دورانیے کیلئے برسر اقتدار رہی ہے لہٰذا وہ پہلے ہی معاشی بحران سے بخوبی طور پر آگاہ ہے۔ اس بار اسے پانچ سالہ مینڈیٹ حاصل ہے ۔توقع کی جا رہی ہے کہ وہ آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت یقینی بنانے اور معیشت کو درست سمت پر لے جانے کیلئے اصلاحات کا تسلسل برقراررکھے گی اور یہی اس کی قومی ترجیح ہونی چاہئے۔ معیشت کی بہتری سیاسی استحکام کے بغیر ممکن نہیں اب ہمیں بنیادی طور پر دانشمندانہ فیصلہ سازی کی ضرورت ہے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998