PTI کا آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا معاملہ وزیراعظم آفس دیکھ رہا ہے، دفتر خارجہ

02 مارچ ، 2024

اسلام آباد (فاروق اقدس) دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کے الزامات سے متعلق امریکی ارکانِ کانگریس کا خط دیکھا ہے جس میں حکومت یا کسی ادارے کو مخاطب نہیں کیا گیا،لہذٰا اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرینگے، پاکستان خودمختار ملک ہے اور یہاں کے ادارے اس نوعیت کی شکایات کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،کوئی بھی ملک پاکستان کو ہدایات نہیں دے سکتا، پاکستان آئی پی منصوبے کو اہم سمجھتا ہے اور توانائی کا حصول ترجیحات میں ہے۔ جمعہ کو اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا معاملہ وزیراعظم آفس دیکھ رہا ہے، ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ پاکستان کیلئے اہم ہے، منصوبے سے متعلق کابینہ توانائی کمیٹی فیصلہ کرچکی، اس وقت توانائی کا حصول پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے، توانائی کمیٹی نے پہلے مرحلے میں پاکستان میں 80 کلومیٹر پائپ لائن کی تعمیر کی منظوری دی ہے ابھی تک آئی پی میں کسی تیسرے ملک کے شمولیت کا علم نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکی محکمہ انصاف کی رپورٹس دیکھی ہیں امریکا کی جانب سے حوثیوں کو ایرانی اسلحہ یمن سمگلنگ کے الزام میں گرفتار باشندوں کی شہریت کی تصدیق ابھی نہیں ہوئی ہم نے ان کی شناخت کی تصدیق کیلئے امریکا سے قونصلر رسائی مانگی ہے، قونصلر رسائی ملنے کے بعد ہی ان گرفتار شدگان کی شہریت کی تصدیق کرسکتے ہیں اس معاملے پر اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے سے رابطے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 28 فروری کو پاکستان نے ویانا میں گروپ 77 میں اپنی مدت کامیابی سےمکمل کی، پاکستان 6 مارچ کو یورپی یونین کے ساتھ سیاسی مشاورت کرے گا، انسانی حقوق کے 55 ویں جاری اجلاس میں سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے پاکستان کا موقف پیش کیا اور بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کی نگرانی پر زور دیا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اسرائیلی قابض افواج کے ہاتھوں فلسطین میں خوراک کی فراہمی میں مصروف فلسطینیوں کے قتل عام کی سختی سے مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ عالم دنیا نوٹس لے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے مسلم کانفرنس جموں و کشمیر کے دھڑوں پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتا ہے، بھارت مجموعی طور پر 8 کشمیری جماعتوں پر پابندی عائد کرچکا ہے، بھارت فوری طور پر کشمیری جماعتوَں سے پابندیاں اٹھائے۔انہوں نے کہ یہ تاریخی حقیقت ہے کہ جب بھی بھارت نے جارحانہ انداز اختیار کیا پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا بھارت کے بیانات خطے کا ماحول خراب کرنے کی کوششیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے اندر آئینی و قانونی میکانزم موجود ہیں، الیکشن یا دیگر مسائل پاکستان خود حل کر سکتا ہے۔