خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں، الیکشن کمیشن آئندہ ہفتے تفصیلی فیصلہ جاری کردیگا

02 مارچ ، 2024

اسلام آباد(محمد صالح ظافر ،خصوصی تجزیہ نگار) الیکشن کمیشن آئندہ ہفتے اپنا تفصیلی فیصلہ جاری کردے گا جس میں سنی اتحاد کونسل کی طرف سے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کا سوال اٹھایا گیا ہے توقع ہے کہ آئندہ منگل 5 مارچ کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں کمیشن کے پانچ فاضل ارکان کا بنچ یہ فیصلہ صادر کرے گا۔ حد درجہ قابل اعتماد آئینی ماہرین نے بتایا ہے کہ سنی اتحاد کونسل کے پارلیمانی جماعت ہونے یا نہ ہونے اور اس کی طرف سے مخصوص نشستوں کے استحقاق کو تسلیم کرنے کی استدعا کابھی فیصلے سےتعین ہوجائے گا۔ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ نے گزشتہ ماہ الیکشن کمیشن کو تحریری طور پر آگاہ کیاتھاکہ اس نے عام انتخابات میں خو اتین کے لئے پانچ فیصد امیدواروں کا کوٹہ مخصوص نہیں کیا تھا اسی طرح کونسل نے انتخابات کےنتیجے میں ممکنہ طور پر اپنے جیتے ارکان کی عددی حیثیت کی شرح سے خواتین اور اقلیتی ارکان کی نامزدگی کے لئے فہرست بھی پیش نہیں کی تھی۔ اس کا سبب یہ بتایا گیا تھا کہ سنی اتحاد کونسل نے بطور جماعت انتخابات میں حصہ ہی نہیں لیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ کے اس بیان کے بعد اس امر کا امکان ختم ہوگیا ہے کہ الیکشن کمیشن سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کا کوٹہ تفویض کرسکے۔ سنی اتحاد کونسل کے ایماپر تحریک انصاف کے رہنما قومی اسمبلی میں مطالبہ کررہے ہیں کہ انہیں ایوان میں بیس خو اتین اور تین اقلیتی ارکان کی نشستیں دی جائیں جو اس کے ارکان کی تعداد کے پیش نظر بطور جماعت اسے ملنا چاہئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کمیشن سنی اتحاد کونسل کے اس مطالبے کو مسترد کرے گا تو اس کی بطور پارلیمانی جماعت کی حیثیت بھی ختم ہوجائے گی اس طرح قومی اسمبلی ہی نہیں صوبائی اسمبلیوں میں بھی اسے نہ صرف کوئی مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی بلکہ اس کے ارکان کو بطور پارلیمانی گروپ/جماعت ملنے والی دیگر مراعات بھی ختم ہوجائیں گی ان کی حیثیت آزاد ارکان کی ہوجائے گی جنہیں اب کسی سیاسی یا پارلیمانی جماعت کا قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اختیار بھی ختم ہوجائے گا۔