تمباکو مصنوعات کے ٹیکسوں میں اضافے سے سگریٹ کی کھپت میں کمی کا انکشاف

27 مارچ ، 2024

اسلام آباد(آئی این پی)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)نے انکشاف کیا ہے کہ تمباکو مصنوعات کی قیمتوں یا ٹیکسوں میں نمایاں اضافے کے بعد پاکستان میں سگریٹ کی کھپت میں 20 سے 25 فیصد کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔یہ انکشاف کمیشن کی ٹیکنیکل اسسٹنس رپورٹ پاکستان ٹیکس پالیسی ڈائگناسٹک اینڈ ریفارم آپشنز میں کیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ فروری میں جاری کی گئی تھی۔ اس سے قبل عالمی بینک نے مقامی اور غیر ملکی سگریٹ مینوفیکچررز دونوں پر یکساں ایکسائز ریٹ کے نفاذ کی وکالت کی تھی۔آئی ایم ایف کی تجویز جو تمام سگریٹ پیدا کرنے والوں کے لئے مساوی ٹیکس کے اقدامات کی وکالت کرتی ہے، کا مقصد منصفانہ ٹیکس کے طریقوں کو یقینی بناتے ہوئے تمباکو نوشی سے وابستہ صحت کے خدشات کو دور کرنا ہے۔ اس میں تجویز دی گئی ہے کہ ای سگریٹ پر روایتی تمباکو کی مصنوعات کی طرح ہی ٹیکس عائد کیا جائے۔اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک کیپٹل کالنگ نے آئی ایم ایف کی سفارشات کی توثیق کرتے ہوئے اسے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ہدایات سے ہم آہنگ کیا ہے۔ ان تجاویز کے پیچھے مقصد تمام سگریٹ مصنوعات پر مساوی ٹیکس قائم کرنا ہے،صحت کے کارکنوں نے آئی ایم ایف کے موقف کی حمایت کی ہے اور پاکستان میں تمباکو ٹیکس کی تنظیم نو کی ضرورت پر زور دیا ہے۔