8 ججز کو دھمکی آمیز خطوط ،تھریٹ کیا گیا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی تصدیق ، مشتبہ پائوڈر تجزیئے کیلئے فرانزک لیب بھیج دیئے گئے

03 اپریل ، 2024

اسلام آباد (ایجنسیاں، نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سمیت 8 ججز کو دھمکی آمیز مشکوک خطوط موصول ہوا ہے، عدالتی عملے نے خطوط کھولے تو پائوڈر اور ڈرانے والا نشان بھی موجود تھا، خط کھولنے کے بعد آنکھوں میں جلن شروع ہو گئی، عدالتی اہلکار، خط کے متن پر لفظ Anthrax لکھا تھا، خط ریشم نامی خاتون نے بغیر ایڈریس ارسال کئے، پولیس ماہرین کی ٹیم ہائیکورٹ پہنچ گئی، مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی،آئی جی اور ڈی آئی جی عدالت طلب کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے 8 ججز کو دھمکی آمیز مشکوک خطوط موصول ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک جج کے اسٹاف نے خط کھولا تو اسکے اندر پاؤڈر موجود تھا۔ اسلام آباد پولیس کے ایکسپرٹس کی ٹیم اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئی جبکہ ماہرین کی ٹیم تحقیقات میں مشغول ہے کہ پاؤڈر کیا ہے؟ عدالتی ذرائع نے کہا کہ خط کے اندر ڈرانے دھمکانے والا نشان بھی موجود ہے، ریشم نامی خاتون نے بغیر اپنا ایڈریس لکھے ججزکوخطوط بھیجے۔ عدالتی ذرائع نے بتایاکہ اسٹاف نے خط کھولا تو اس کے اندر سفوف تھا اور خط کھولنے کے بعد آنکھوں میں جلن شروع ہو گئی۔ عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ اہلکار نے فوری طور پر سینیٹائزر استعمال کیا اور منہ ہاتھ دھویا، خط میں موجود متن پر لفظ anthrax لکھا تھا۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل سیکیورٹی کو فوری طلب کرلیا ہے اور انتظامیہ نے دہشت گردی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کا حکم بھی دیدیا ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد پولیس کی ماہرین کی ٹیم نے مواد اور خط اپنی تحویل میں لے لیے، ہائی کورٹ میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی فوٹیجز لے لی گئیں۔ڈی آئی جی سکیورٹی نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ میں آنے والے خطوط اور مواد کا فرانزک کروایا جائے گا، پولیس سکیورٹی ڈویژن اسلام آباد ہائی کورٹ کی مکمل سکیورٹی پر تعینات ہے۔