وزیر اعظم نے جلسے میں سائفرلہرایا یا سادہ کاغذ؟ مجھے پتہ نہیں ، وکیل عمران

03 اپریل ، 2024

اسلام آباد (خبرنگار) بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے اسلام آبا د ہائیکورٹ میں دلا ئل دیتے ہوئے کہا کہ سائفر کاپی آنے پر بتایا گیا کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہوئی، سائفر متعلق اس وقت کے وزیراعظم نے عوامی اجتماع میں بتایا ، تاہم وزیر اعظم نے جلسے میں سائفر لہرایا یا سادہ کاغذ؟ مجھے پتہ نہیں ، سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے اپنا بیان تبدیل کیا ، ان کے بیان پر اعتبار نہ کیا جائے، اعظم خان نے مجسٹریٹ کے سامنے بطور گواہ نہیں بلکہ ملزم کے طور بیان ریکارڈ کرایا جو آن اوتھ نہیں تھا ، اس لئے اس کی کوئی حیثیت نہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ کیسے کہہ سکتے ہیں اعظم خان بیان سے منحرف ہو گئے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ اس نے کچھ چیزیں کہی ہوں گی جو پراسیکوشن کیخلاف جارہی ہوں گی۔ منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل بنچ نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزاوں کیخلاف اپیلوں کی سماعت کی ۔چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ جب اعظم خان کا 164 کا بیان ہوا کیا وہ کسٹڈی میں تھے؟ وکیل نے کہا کہ اعظم خان نے 161 کا بیان ریکارڈ کیا اسی وقت 164 کا بیان کروا دیا گیا۔ شریک ملزمان کو نوٹس تک نہیں کیا گیا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اعظم خان کی بازیابی کی درخواست اسی عدالت میں زیرسماعت تھی ، اعظم خان کے واپس آ جانے پر وہ درخواست واپس لے لی گئی تھی۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ سائفر کیسے آتا ہے اور کیسے ڈی کوڈ کیا جاتا ہے سب تحریری طور پر عدالت میں جمع کروا دیا ہے۔ عدالت نے سماعت آج تک کر دی۔