گندم کی امدادی قیمت کے معاملے پر وفاق اور سندھ حکومت میںایک بار پھر تنازع پیدا ہو گیا ہے اور وفاقی وزیربرائے غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام نے یہ اعلان کیا ہے کہ وفاقی حکومت چاروں صوبوں اور وفاق میں یکساں امدادی قیمت مقرر کرنے کے لیے آئینی راستہ تلاش کر رہی ہے۔ اس وقت سندھ میں گندم، گنا اور دیگر اجناس کی امدادی قیمت وفاق کی مقرر کردہ قیمت سے زیادہ ہے جس پر وفاق بارہا اپنی برہمی کا اظہار کرچکا ہے کیوں کہ وفاق کے خیال میں سندھ حکومت کا یہ اقدام غیرسنجیدہ اور عوام دشمن ہے۔ وفاقی حکومت کایہ موقف بہرحال بحث طلب ہے کیوں کہ سندھ میں گندم کی امدادی قیمت 22 سو روپے جب کہ پنجاب میں 1950 روپے فی من ہے جس کے باعث سندھ کے کسانوں کو ان کی فصلوں پر زیادہ رقم مل جاتی ہے مگرآٹے کی قیمتوں پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیںاور منافع خوری کا رجحان فروغ پاتا ہے۔ وفاقی وزیرصنعت و پیداوار خسرو بختیار نے کھاد کے باب میں بات کرتے ہوئے یہ الزام عائد کیا کہ پنجاب میں حکومت ذخیرہ اندوزی میں ملوث ڈیلرز کے خلاف کریک ڈائون کر رہی ہے اور ذخیرہ اندوز کھاد کا ذخیرہ سندھ منتقل کر رہے ہیں۔ حقیقت میں معاملہ یہ ہے کہ پنجاب میں چوں کہ گندم کی امدادی قیمت کم ہے تو کسان زیادہ قیمت کے حصول کے لیے یہ گندم سندھ بھیجنا شروع کر دیتے ہیں جس سےپنجاب میں گندم کی قلت پیدا ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔ 18 ویں ترمیم کے بعد اگرچہ تمام صوبے اجناس کی قیمت کا تعین کرنے میں خودمختار ہیں اور سندھ حکومت کا کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کے لیے امدادی قیمت زیادہ مقرر کرنا بھی غلط نہیں مگر اس کے منفی اثرات دیگر صوبوں پر مرتب ہوں تو ان حالات میں صوبائی حکومت کو اپنے فیصلے پر ضرور نظرثانی کرنی چاہئے ۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998
مزید خبریں
-
میں ان دنوں اپنی آپ بیتی ’شام بخیر‘ کی تکمیل میں مصروف ہوں۔ ان دنوں اتفاق سے ’جنگ‘ سے وابستگی کے دنوں کی...
-
سیاستدان تو پہلے سے دست و گریبان ہیں جس کی وجہ سے سیاسی بحران ہے کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ اسی سیاسی...
-
بے شمار جانی و مالی قربانیاں اور طویل جدوجہد کے بعد پاکستان معرض وجود میں آیا دونوں اطراف ہزاروں لاکھوں...
-
میں ان دنوں اپنی آپ بیتی ’شام بخیر‘ کی تکمیل میں مصروف ہوں۔ ان دنوں اتفاق سے ’جنگ‘ سے وابستگی کے دنوں کی...
-
رواں برس رمضان المبارک کا مہینہ ایک ایسے وقت شروع ہوا ہے جب ہندو کمیونٹی بھی اپنے مقدس تہوار نوراتری کے روزے...
-
مذہبوں، نسلوں، زبانوں اور ملکوں کے سبب ہے وہاں معیوب، فرق انسان اور انسان میںحمزہ یوسف بھی، رشی سونک بھی ہیں...
-
شیخ سعدی نے کہا تھا کہ ایک گلیم میں دو بادشاہ نہیںسو سکتے۔وہ زمانے اچھے تھے اب تو بادشاہ ایک دو نہیں، لاتعداد...
-
شیخ صاحب میرے دیرینہ دوست ہیں اکبری منڈی کے آڑھتی ہیں بہت عبادت گزار ہیں، مگر دینی عبادات کو خفیہ رکھنے کے...