ماہرین انسانی دماغ کے ٹکڑے کو 12؍ گھنٹے تک زندہ رکھنے میں کامیاب

28 نومبر ، 2021

کراچی (نیوز ڈیسک) ماہرین نے انسانی دماغ کے ایک سینٹی میٹر ٹکڑے کو لیبارٹری میں زندہ اور فعال رکھ کر پہلی مرتبہ بریک تھرو حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس نئی تحقیق کے نتیجے میں جان لیوا بیماریوں کے علاج اور نئی دوائیں بنانے میں مدد ملے گی۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ڈنمارک کی کوپن ہیگن یونیورسٹی کے ماہرین نے پروفیسر ایما لوئیس لوتھ کی سربراہی میں ایک مریض کے قشر (کورٹیکس) یعنی مغز کی بیرونی تہہ سے دماغ کا ٹکڑا نکالا اور اس کے بعد وہ عمل شروع کیا جس سے اسے زندہ رکھا جا سکے۔ ٹیم نے سب سے پہلے اس ٹکڑے کو ٹھنڈا کیا، اس کے خلیوں میں آکسیجن کی سپلائی بحال رکھی تاکہ خلیے زندہ رہ سکیں اور اس کے بعد اسے آئنز اور منرلز کے محلول میں ڈال دیا، یہ ویسا ہی محلول ہے جو ریڑھ کی ہڈی میں حرام مغز کے گرد موجود ہوتا ہے۔ ماہرین کی ٹیم دماغ کے اس ٹکڑے کو 12؍ گھنٹوں تک زندہ رکھنے میں کامیاب رہے۔ اس بریک تھرو کے نتیجے میں ماہرین اب انسان کے ہی دماغ پر وہ تجربات کر سکتے ہیں جو اب سے پہلے صرف جانوروں کے دماغ پر ہی کیے جا سکتے تھے۔ پروفیسر لوتھ کے مطابق، انسانوں اور جانوروں پر کیے جانے والے تجربات ایسے ہی ہیں جیسے نوکیا 3310 پر تحقیق کرکے آئی فون میں آنے والی خرابیوں کو دور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ انسانوں کیلئے دوائیں بنانے یا امراض پر تحقیق کیلئے جانوروں کے دماغ پر تحقیق کی جاتی ہے لیکن اصل میں یہ طریقہ انتہائی پیچیدہ رہا ہے کیونکہ انسانوں اور جانوروں کے خلیوں میں بہت فرق ہوتا ہے لیکن اب اس نئے بریک تھرو کے بعد یہ امید پیدا ہوگئی ہے کہ انسانوں کے علاج کیلئے انسان کے دماغ پر ہی تحقیق کی جا سکے گی۔