غزہ (جنگ نیوز،نیوز ایجنسیاں)غزہ میں عید پر اسرائیلی وحشت ،اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں فضائی حملہ کرکے مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے 3بیٹے اور 3پوتے شہید کردیے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے شمال مغربی غزہ میں شاتی مہاجر کیمپ کو نشانہ بنایا۔ حملے میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے 3 بیٹے اور 3پوتے شہید ہوگئے۔ الجزیرہ کو انٹرویو میں اسماعیل ہنیہ نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں ان کے بیٹے ہازم، عامر اور محمد شہید ہوگئے جبکہ ان کے پوتے بھی شہید ہوئے۔اسماعیل ہنیہ کو اُس وقت بیٹوں اور پوتوں کی شہادت کی اطلاع دی گئی جس وقت وہ خود غزہ سے قطر لائے گئے زخمیوں کی عیادت کیلئے اسپتال میں موجود تھے۔ انہوں نے بیٹوں کی شہادت کی خبر کو صبر کے ساتھ سنا اور کہا کہ میرے بیٹے غزہ ہمارے لوگوں کے ساتھ رہے اور علاقہ نہیں چھوڑا، میرے بیٹوں کا خون غزہ میں شہید ہونے والے ہمارے لوگوں کے خون سے زیادہ قیمتی نہیں اور وہ قبلہ اول کو آزاد کرانے کی راہ میں قربانیوں کے سوا کچھ نہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ ہمارے تمام لوگوں اور غزہ کے رہائشیوں کے تمام خاندانوں نے اپنے بچوں کے خون کی بھاری قیمت ادا کی ہے اور میں ان میں سے ایک ہوں۔ گزشتہ دنوں اسرائیلی حملوں میں اسماعیل ہنیہ کا پوتا اور پوتی بھی شہید ہوچکے ہیں ،اسرائیل کے غزہ پر کیے جانے والے حملوں کے نتیجے میں اب تک طبی عملے کے 489 افراد شہید ہوچکے جب کہ 600 سے زائد زخمی ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے اب تک طبی عملے کے 310 افراد کو گرفتار کیا گیا جب کہ 155 اسپتالوں اور طبی اداروں کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک طبی عملے کے 489 افراد شہید جب کہ 600 سے زائدزخمی بھی ہوئے ہیں، اسرائیلی حملوں نے 32 بڑے اسپتالوں اور 53 ہیلتھ سینٹرز کو غیر فعال کیا، 126 ایمبولینسز بھی تباہ ہو گئیں۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ سے اب تک 4373 مریضوں کو علاج کے لیے بیرون ملک منتقل کیا گیا اور اب بھی 10 ہزار سے زائدزخمی بیرون ملک منتقل ہونے کے منتظر ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کا بتانا ہے کہ غزہ میں اب تک 33545 افراد شہید اور 76094 افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ ملبے میں دبے ہوئے افراد کی تعداد 2367 ہے۔