نوشکی واقعے کے مجرموں اور سہولت کاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی، شہباز شریف،اغوا کے بعد پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 مسافروں سمیت 11 افراد قتل

14 اپریل ، 2024

اسلام آباد، لاہور( نمائندہ جنگ، این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع نوشکی میں قومی شاہراہ پر بس مسافروں کے اغوا ء کے بعد قتل واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی اور کہا کہ نوشکی میں دہشتگردی کرنیوالے مجرموں اور اان کے سہولت کاروں کو قرار واقعی سزا دی جائیگی۔المناک واقعے کے دوران صوبہ بلوچستان کے ضلع نوشکی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد سمیت کُل 11 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے۔ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ایک بیان میں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ پاکستانی ایک قوم ہیں اور ایک رہیں گےنفرت بانٹنے والوں کا نام ونشان نہیں رہے گا۔ دوسری طرف پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے بھی واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیگناہ انسانوں کے قاتلوں کو عبرت ناک سزا ملے گی ، بلوچستان میں خونریزی کرنے والے بلوچستان کی ترقی کے دشمن ہیں ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے نوشکی میں مسافروں کے اغوا ء کے بعد قتل کے اندوہناک واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مقتولین کیلئے فاتحہ خوانی کی ۔انہوں نے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے ۔ قبل ازیں بلوچستان کے ضلع نوشکی کے ڈپٹی کمشنر حبیب اللہ موسی خیل نے کہا ہے کہ 12 اپریل کی رات 10 سے 12 مسلح افراد نے نوشکی تفتان شاہراہ این-40 پر سلطان چڑھائی کے قریب ناکہ بندی کی، مسلح افراد مختلف گاڑیوں کی چیکنگ کرتے رہے۔ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ مسلح افراد نے تفتان جانیوالی بس روک کر مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کیے، شناخت پریڈ کے بعد 9 مسافروں کو اغوا کیا گیا۔ایس ایچ او اسد مینگل نے بتایا کہ مسلح افراد قریب واقع سیکورٹی فورسز کی چوکی پر راکٹ فائر کرکے فرار ہوگئے، اغوا کئے گئے مسافروں کا تعلق پنجاب سے ہے۔ڈپٹی کمشنر نوشکی کاکہنا تھا کہ اطلاع ملنے پر پولیس، لیویز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی تھی جس کے بعد نوشکی پولیس نے جائے وقوعہ کے قریب ایک پل کے نیچے سے اغوا کیے گئے 9 افراد کی لاشیں برآمد کرلی ہیں۔سول ہسپتال کوئٹہ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اسحاق پانیزئی نے بتایا کہ تمام افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے، لاشیں کوئٹہ سول ہسپتال کوئٹہ پہنچا دی گئی ہیں، پوسٹ مارٹم کے بعد ان افراد کی لاشیں ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کردی جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ مسافروں کو سر اور چھاتی سمیت جسم کے مختلف حصوں میں گولیاں لگیں، مقتولین مزدور تھے جو تفتان کے راستے ایران جارہے تھے۔اس کے علاوہ ایس ایچ او نوشکی نے بتایا کہ اسی رات دوسرے واقعے میں مسلح افراد نے ناکہ بندی کے دوران رکن صوبائی اسمبلی غلام دستگیر بادینی کے بھائی کی گاڑی پر فائرنگ کی۔انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے ٹائر پھٹنے کے باعث گاڑی الٹ گئی، گاڑی الٹنے سے ایک شخص جاں بحق جب کہ غلام دستگیر کے بھائی سمیت 4 افراد زخمی ہوئے۔