مودی کی انتہاپسند ہندو پالیسی،بھارت کے پڑوسی ممالک سے تعلقات بگڑ نے لگے

14 اپریل ، 2024

نئی دہلی (کے پی آئی)مودی کی انتہاپسند ہندو پالیسی اور خطے میں چین کا بڑھتا ہوا اثرو رسوخ بھارت کے پڑوسی ممالک سے تعلقات بگڑ نے کا باعث بننے لگا۔دہائیوں سے انڈیا کے اپنے دو پڑوسی ممالک چین اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کشیدہ رہے ہیں لیکن ماضی قریب میں پیش آنے والے چند واقعات کے بعد اب تاریخی طور پر نئی دہلی کے قریب تصور کیے جانے والے پڑوسی ممالک جیسا کہ بنگلہ دیش، نیپال، بھوٹان، سری لنکا اور مالدیپ میں بھی انڈیا کے خلاف آوازیں اٹھتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق مالدیپ، نیپال اور بھوٹان کی باتیں تو اب پرانی ہو چلی ہیں مگر انڈیا اور سری لنکا کے درمیان تعلقات میں تلخی کا عنصر حالیہ دنوں میں دیکھنے میں آیا جب گذشتہ ہفتے انڈین وزیرِ خارجہ جے شنکر ایک نیوز کانفرنس کے دوران سری لنکن جزیرے کچھاتیوو کا ذکر چھیڑ بیٹھے۔یہ پتھریلا اور ویران جزیرہ انڈیا کے جنوبی ساحل اور سری لنکا کے شمالی خطے کے درمیان واقع ہے۔ یہ جزیرہ سری لنکا کی ملکیت ہے اور اس پر دونوں ممالک کے درمیان کوئی ملکیتی تنازع بھی نہیں ۔کچھاتیوو نامی یہ جزیرہ انڈیا کے مقابلے میں سری لنکا سے زیادہ قریب ہے اور یہ سنہ 1921 میں بھی سری لنکا کے برطانوی حکمرانوں کے کنٹرول میں تھا۔ تاریخی طور پر اس جزیرے پر کبھی بھی انڈیا کا قبضہ نہیں رہا۔ سنہ 1974 میں انڈیا اور سری لنکا کے درمیان ایک معاہدے کے تحت اس جزیرے پر سری لنکا کے باقاعدہ اختیار کو تسلیم کر لیا گیا تھا۔لیکن اب وزیر خارجہ جے شنکر کا کہنا ہے کہ اس وقت کانگریس حکومت کی کمزوری کے باعث یہ جزیرہ سری لنکا کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ اس سے قبل انڈین وزیرِاعظم نریندر مودی بھی تمل ناڈو میں ایک سیاسی ریلی کے دوران اچانک اس جزیرے کا ذکر کرتے ہوئے نظر آئے تھے۔دونوں ممالک کے سفارتی حلقوں کا خیال ہے کہ انڈیا اپنی داخلی سیاست کے لیے سری لنکا کے ساتھ ایک غیر ضروری تنازع کھڑا کر رہا ہے۔لیکن انڈیا میں سیاسی شخصیات کے لب ولہجے کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے انھیں پڑوسی ممالک سے خراب ہوتے تعلقات پر کوئی خاص تشویش نہیں۔اس حوالے سے وزیرِاعظم نریندر مودی نے ایک جلسے میں کہا تھا کہ انڈیا اب پہلے جیسا کمزور ملک نہیں رہا ہے، اب اس کی طاقت پوری دنیا میں محسوس کی جا رہی ہے، ملک کے عوام مودی کی اس پالیسی سے بہت خوش ہیں، انھیں لگتا ہے کہ وزیراعظم مودی نے دنیا میں انڈیا کا نام بہت اونچا کر دیا ہے۔ دوسری جانب بنگلہ دیش میں انڈیا کے خلاف اٹھنے والی آوازیں وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کی نفی کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔گذشتہ دنوں بنگلہ دیش میں انڈیا کی بنائی گئی مصنوعات کے بائیکاٹ کرنے کی آوازیں سنائی دیں اور اس مہم کے پیچھے وہاں کی حزبِ اختلاف کی جماعتیں تھیں۔