نیب صرف کیس سے براہ راست تعلق والی جائیداد ضبط کریگا ،اُصول طے

28 نومبر ، 2021


اسلام آباد(جنگ رپورٹر)اسلام آباد ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو سے متعلق ایک مقدمہ کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے اصول طے کر دیا ہے کہ نیب حکام صرف وہی جائیداد ضبط کر سکتے ہیں جس کا زیر تفتیش کیس سے براہ راست تعلق ہو، عدالت نے سابق ڈی جی پارکس کراچی لیاقت قائم خانی کے گھر چھاپے کے دوران اس کے بھائیوں اور رشتے داروں کی گاڑیوں کی ضبطگی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں اصل مالکان کو واپس کرنے کا حکم سنایا ہے ، ہفتہ کے روزچیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن بنچ نے نیب کے ملزم لیاقت قائم خانی کے گھر چھاپے کے دوران برآمد ہونے والی گاڑیاں ضبط کرنے کے خلاف کا رمالکان کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے، 18 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں عدالت نے شاہ رخ جمال، محمد طیب اور حارث کی گاڑیاں واپس نہ کرنے کا احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے قرار دیاہے کہ نیب شاہ رخ جمال اور دیگر کی گاڑیوں کی ضبطگی کا کیس سے کوئی تعلق نہیں پیش کرسکا ہے ،تینوں افراد کے اپنے اپنے کاروبار ہیں،عدالت نے قرار دیاہے کہ لیاقت قائم خانی کے گھر سے برآمد آٹھ میں سے پانچ گاڑیوں کی ضبطگی غیر قانونی تھی، احتساب عدالت پانچوں گاڑیاں فوری طور پر اصل مالکان کے حوالے کرائے،عدالت نے اصول طے کیا ہے کہ نیب حکام صرف وہی جائیداد ضبط کر سکتے ہیں جس کا زیر تفتیش کیس سے تعلق ہو، ضبط کی گئی جائیداد کا ملزم اور جرم سے تعلق ہونا ضروری ہے۔