ماہرین نے سگریٹ کی کھپت روکنے کیلئےآئی ایم ایف کے سنگل ٹیئر ٹیکس اسٹرکچر میں تبدیلی کی سفارش کی حمایت کردی

14 اپریل ، 2024

اسلام آباد (آئی این پی)پاکستان میں سگریٹ نوشی کی خطرناک شرح سے نمٹنے کے لیے ماہرین اور صحت کے حامیوں نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی اس سفارش کی حمایت کی ہے جس میں تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکسوں میں نمایاں اضافے کے ساتھ ساتھ سنگل ٹیئر ٹیکس اسٹرکچر میں تبدیلی شامل ہے۔آئی ایم ایف کی فروری میں جاری ہونے والی ٹیکنیکل اسسٹنس رپورٹ "پاکستان ٹیکس پالیسی ڈائگناسٹک اینڈ ریفارم آپشنز" کے مطابق تمباکو مصنوعات کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافے کے بعد پاکستان میں سگریٹ کی کھپت میں 20سے 25 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی ہے ۔زیادہ ٹیکسوں کی وجہ سے کھپت میں کمی کے نتائج نے ٹیکس کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کی طرف سے طے کردہ رہنما خطوط کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے مطالبے میں نئی جان پھونک دی ہے ۔ صحت کے کارکنوں نے بھی آئی ایم ایف کے موقف کی حمایت کی ہے اور پاکستان میں تمباکو ٹیکس کی پالیسیوں میں اصلاحات کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سنگل ٹیئر ٹوبیکو ٹیکسیشن سسٹم کو اپنائے اور مقامی اور درآمد شدہ سگریٹوں کے موجودہ دوہرے درجے کے نظام کو ختم کرے۔ تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس میں اضافے کے لئے آئی ایم ایف کی وکالت کا مقصد نہ صرف سگریٹ کی کھپت کو روکنا ہے بلکہ اس کا مقصد حکومت کی آمدنی میں بھی اضافہ کرنا ہے ۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) تمباکو کی قیمتوں میں اضافہ کرکے تمباکو کی کھپت کو کم کرنے کے لئے مضبوط ٹیکس اقدامات کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔