سرمایہ کاری معاہدوں کی ابتدائی کارروائی کیلئے سعودی وفد کی آج پاکستان آمد

15 اپریل ، 2024

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) سرمایہ کاری معاہدوں کی ابتدائی کارروائی کیلئے سعودی وفد کی آج پاکستان آمد، معیشت کے مختلف شعبوں میں پہلے مرحلے میں 5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کیلئے روڈ میپ کو حتمی شکل دی جائیگی۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کا تقریباً 100رکنی وفد اس کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی سربراہی میں 15اپریل (آج) پاکستان پہنچ رہا ہے تاکہ معیشت کے مختلف شعبوں بشمول ریکوڈک، گرین ریفائنری، دیامر بھاشا، زراعت اور کے پی کے ٹورازم زون میں پہلے مرحلے میں5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے ابتدائی کارروائی اور روڈ میپ کو حتمی شکل دی جا سکے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے کے دوران دونوں فریقین کے حکام سرمایہ کاری کے معاہدوں کو حتمی شکل دیں گے۔ سعودی ولی عہد کا مئی کے پہلے یا دوسرے ہفتے پاکستان آنے کا امکان ہے۔ تاہم وزارت توانائی کے سینئر حکام نے دی نیوز کو بتایا کہ ریکوڈک مائننگ میں سعودی عرب سے 1ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا امکان ہے۔ نظرثانی شدہ معاہدے کے تحت 50فیصد شیئرز کینیڈین کمپنی بیرک گولڈ کارپوریشن کے پاس ہیں جبکہ چلی کی اینٹوفاگاسٹا وفاقی حکومت کے تین اداروں بشمول آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ اور گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے جمع کرائے گئے 900 ملین ڈالرز کے عوض اس منصوبے سے باہر ہو گئی ہے۔ ان اداروں کا پراجیکٹ میں25فیصد حصہ ہے جبکہ باقی حصص بلوچستان کے پاس ہیں۔ ان میں سے 15فیصد مکمل طور پر فنڈ کی بنیاد پر اور 10فیصد فری کیریڈ کی بنیاد پر صوبہ بلوچستان کی ملکیت ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب نے 8اپریل 2024کو 5ارب ڈالرز کے سرمایہ کاری پیکج کی پہلی لہر کو تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا ۔ سعودی وفد میں سعودی وزراء برائے سرمایہ کاری و صنعت اور معیشت کے مختلف شعبوں کی نمائندگی کرنے والی اعلیٰ کاروباری شخصیات بھی شامل ہوں گی۔ ریکوڈک کے علاوہ پاکستان چاہتا ہے کہ سعودی عرب دیامر بھاشا ڈیم، گرین ریفائنری، زراعت اور کے پی کے ٹورازم زون میں بھی سرمایہ کاری کرے۔ پنجاب میں وفاقی حکومت کی جانب سے لگائے گئے آر ایل این جی پاور پلانٹس کو بھی سعودی حکام کے سامنے نجکاری کے مقاصد کیلئے پیش کیا جا سکتا ہے۔