KP اور بلوچستان میں موسلادھار بارشیں، مزید 9 افراد جاں بحق، وزیراعلیٰ کے پی نے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی

15 اپریل ، 2024

پشاور، جمرود ، سو ات ، (اے پی پی، نمائندگان جنگ ):خیبرپختونخوا اور بلو چستان میں بارش کے باعث حادثات کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہےکہ متا ثر ین بار ش کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ،نقصانات کی رپورٹ بھی طلب کرلی ۔ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے گزشتہ روز جاری ابتدائی رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں 3 بچے اور ایک مرد جبکہ زخمیوں میں 3 خواتین ، 3 مرد اور 1 بچہ شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق مختلف اضلاع میں دیواریں اور چھتیں گرنے سے مجموعی طور پر 15 مکانات کو نقصان پہنچا جس میں 2 گھروں کو مکمل جبکہ 13 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ تیز بارش کے باعث جانی و مالی حادثات صوبہ کے مختلف اضلاع دیر اپر، چترال لوئر، سوات اور بونیر میں رونما ہوئے۔ وزیراعلی خیبر پختونخوا کی جانب سے متعلقہضلعی انتظامیہ کو متاثرہ خاندان کو فوری طور پر امداد اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع کے متاثرین میں امدادی سامان فراہم کر دیا گیا۔ لوئر چترال کے متاثرین کے لئے پی ڈی ایم اے کے ؤییر ہاوس سے 200خیمے راوانہ کر دئیے گئے۔چترال لوئر میں کئی بند شاہراہوں کو عام ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔تحصیل جمرود میں چوبیس گھنٹے جاری رہنے والی بارش کی وجہ سے یہاں کے چند گھروں کی دیواریں اور کمرے گر گئے ہیں جس میں کافی مالی نقصان ہوا ہے، سوا ت کی تحصیل بحرین کے علاقے بوڈئی کمر میں لینڈ سلائیڈنگ سے ڈیوٹی پر مامور ٹریفک اہلکار شدید زخمی ہوگیا ۔ پولیس کے مطابق ٹریفک سیکٹر مدین کا اہلکار نثار ڈیوٹی پر موجود تھا کہ اس دوران لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آکر شدید زخمی ہوگیا ہے۔ جسے فوری طبی امداد کے لئے سوپ اسپتال مدین منتقل کردیا گیا ہے۔ سوات میں مگا ن گرنےسے 2بچے ملبے تلے دب گئے ۔ مقامی لوگوں نے انھیں نکال کر ہسپتال پہنچا دیا مگرجانبر نہ ہو سکےادھر وزیراعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے چترال، دیر، سوات اور ایبٹ آباد سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلی ہاؤس پشاور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعلی نے بارشوں سے مختلف حادثات کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر رنج و غم کا اظہار کیا۔وزیراعلیٰ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان حادثات میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کےلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیراعلی نے محکمہ ریلیف سے صوبے میں ہونیوالے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلی رپورٹ طلب کی۔وزیراعلیٰ نے متاثرہ خاندانوں کے لئے مالی معاونت کا اعلان کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ضروری کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی۔وزیراعلی نے کہا کہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، صوبائی حکومت متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔  جبکہ بلوچستان میں مغربی ہوائیں داخل ہونے کے بعد کوئٹہ سمیت صوبے کے وسیع علاقے میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور گرد آلود ہوائیں چلنے کا سلسلہ جاری ہے جب کہ سوراب اور پشین میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں3افراد جاں بحق ہوگئے۔دوسری جانب واشک، خضدار، سوراب، قلات ، مستونگ، نوشکی، بولان اور پشین میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی، نوشکی،کولپور اور مستونگ میں ژالہ باری سے موسم سرد ہوگیا جب کہ سوراب کے علاقے تنک میں باغ میں بیٹھے نوجوانوں پر آسمانی بجلی گرگئی جس سے 2 نوجوان فرید احمد اور جابر احمد موقع پر جاں بحق ہوگئے جب کہ ایک نوجوان اعجاز احمد زخمی ہوگیا۔