سعودی وفد کی صدر زرداری، وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات

17 اپریل ، 2024

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) مہمان سعودی وفد نے صدرزرداری، وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور ایس آئی ایف سی کے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرصدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس دوران سعودی وفد نے ایپکس کمیٹی سے ملاقات کی جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی خصوصی طور پر شریک تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی مہمانوں کا استقبال کیا جب کہ اس دوران ایس آئی ایف سی ایپکس کمیٹی نے سعودی وفد کو سرمایہ کاری منصوبوں پر بریفنگ بھی دی۔ سعودی وفد نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے قیام کو خوش آئند قراردیا۔دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے وفود کی سطح پر ملاقات کی۔سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سعودی وفد کے ہمراہ وزیرِ اعظم ہاؤس اسلام آباد پہنچے جہاں وزیرِ اعظم شہبازشریف نے سعودی وزیرِ خارجہ کا استقبال کیا، اس موقع پر شہبازشریف کے ہمراہ وزیرخارجہ اور دیگر کابینہ ارکان بھی موجود تھے۔وزیراعظم اور سعودی وزیرخارجہ کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعلقات سمیت پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری پر بھی بات چیت کی گئی۔ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا، مزید طے پایا کہ پاک سعودی سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے پلیٹ فارم سے کثیر الجہتی تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔اس موقع پر سعودی وزیرخارجہ نے پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے سعودی عرب کے کلیدی کردار کی یقین دہانی کرائی۔سرمایہ کاری کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا،ملاقات میں علاقائی سلامتی اور مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں ممالک نے علاقائی امن و استحکام کیلئے مربوط کوششوں پر زور دیا۔اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودیہ عرب کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جس کی نظیر نہیں ملتی، سعودی عرب نے مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، عید الفطر کے فوری بعد سعودی وفد کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ دورہ پاکستان سعودیہ اسٹریٹجک و تجارتی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہے، پاکستان دونوں ممالک کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں تعاون کے مزید فروغ کا خواہاں ہے، پاکستان بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ اور برادر ممالک سے شراکت داری کو باہمی طور پر مفید بنانے کیلئے اقدامات اٹھا رہا ہے۔