ایران اسرائیل کشیدگی،کروڈ آئل کی قیمت 90ڈالر سے بڑھ گئی

17 اپریل ، 2024

اسلام آباد(رپورٹ حنیف خالد) اسرائیل کی طرف سے ایران کیخلاف اقدامات کے امکانات کے نتیجے میں تیل گیس کی بین الاقوامی قیمتیں 16اپریل کو نئی بلندیوں پر پہنچ گئیں۔یورپین برنٹ کروڈ آئل 89ڈالر 97سینٹ دبئی کروڈ آئل 89ڈالر 11سینٹ اور اوپیک باسکٹ میں شامل 20ملکوں کے خام تیل کی قیمت 90ڈالر 10سینٹ امریکی ڈبلیو ٹی آئی کروڈ آئل 85ڈالر 37سینٹ ویسٹرن کینیڈین سلیکٹ آئل 72ڈالر 62سینٹ فی بیرل تک پہنچ گیا۔آئندہ دو سے تین مہینوں میں پاکستان کو مختلف مراحل میں مسلسل قیمت بڑھانا ہوگی اور پٹرول ڈیزل کی قیمت ساڑھے تین سو روپے فی لٹر تک پاکستانی عوام کو امکانی طور پر دینا پڑے گی۔ اسرائیل پر ایران کے تین سو سے زائد کروز میزائل‘ ڈرونز اور بلاسٹک میزائلوں کے حملوں اور یمن کے حوثی قبائل کی طرف سے اسرائیلی بحری جہازوں پر حملوں نے خام تیل کی قیمت جنوری تا وسط اپریل 2024ء میں پندرہ ڈالر فی بیرل اضافہ کر دیا ہے۔ پیر پندرہ اپریل کو خام تیل کی عالمی قیمت نوے ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی ہے جو دو روز پہلے پچھتر ڈالر فی بیرل تھی۔ اسکے نتیجے میں پاکستان میں پٹرول ڈیزل کی قیمتیں مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ مشرق وسطیٰ میں امن و امان‘ سلامتی کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے تیل پیدا کرنے والے ممالک پر مشتمل اوپیک باسکٹ جن میں سعودی عرب‘ عراق‘ ایران‘ یواے ای‘ نائیجیریا‘ افریقہ اور مڈل ایسٹ کے ممالک شامل ہیں نے تیل کی قیمت اڑتالیس گھنٹوں میں دو ڈالر فی بیرل بڑھ گئی ہے۔ اس سے پاکستان کی معیشت پر بہت بوجھ پڑے گا اور حکومت کو آئی ایم ایف کی طرف سے بھی پٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس اٹھارہ فیصد لگانے کا دبائو ڈالا جا رہا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات پر اٹھارہ فیصد جنرل سیلز ٹیکس آئی ایم ایف کے نئے مذاکرات کی اہم شرط ہو گی اور پاکستان نیا پروگرام لینے کیلئے 30جون 2024ء سے اٹھارہ فیصد جی ایس ٹی لگانے پر مجبور ہو گا جس کا سارا بوجھ عوام پر پڑے گا۔ اس سے پٹرول ڈیزل کی قیمت آئندہ مالی سال میں ساڑھے تین سو روپے فی لٹر تک جانے کا امکان ہے۔ پاکستان پٹرولیم ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری یاسر رضا چوہدری کے مطابق فروری 2022ء میں یوکرین روس جنگ کے آغاز پر خام تیل کی قیمت ایک سو پچیس ڈالر فی بیرل تک چلی گئی تھی۔