بشام واقعہ کی تحقیقات ہورہی ہیں، ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، اسحاق ڈار

19 اپریل ، 2024

اسلام آباد(آئی ا ین پی ) وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بشام واقعہ کی تحقیقات ہورہی ہیں، ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچا ئیں گے ۔ اگر بھارتی ٹارگٹ کلنگ پر کوئی بیان نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم سوئے ہوئے ہیں۔ وزارت خارجہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم اور میں او آئی سی اجلاس میں شرکت کیلئے گیمبیا جائیں گے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ وقت آنے پر افغانستان کا دورہ ضرور کریں گے۔اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے معاملے پر دفتر خارجہ نے اپنا بیان جاری کیا تھا، سربراہ مملکت کے دورے فوری طور پر پلان نہیں ہوتے، ایرانی صدر کا دورہ 22، 23 اور24اپریل کو ہوگا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ کچھ سیاسی جماعتیں سعودی وفد کے دورے پر سیاست کررہی ہیں جو افسوسناک ہے۔ سعودی عرب کے وفد کا دورہ پاکستان خوش آئند رہا، حکومت نے بیرونی سرمایہ کاری کیلئے جو اقدامات کیے ہیں اسے سراہا گیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم مسائل کا پرامن حل چاہتے ہیں، ہم غزہ میں جنگ بندی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی ایک جیسی ہے میرے آنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، ہم سفارت کاری کو معاشی و اقتصادی سفارتکاری کی جانب لے کر جارہے ہیں۔ 28،29 اپریل کو سعودی عرب میں ورلڈ اکنامک فورم کا خصوصی اجلاس ہونے جارہا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور میں ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت 2018 میں مستحکم ہو رہی تھی، سیاست کو ملکی مفاد پر مقدم نہیں سمجھنا چاہیے، گزشتہ دور میں 2013 کے بعد کی تمام محنت رائیگاں کردی گئی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ بشام واقعہ کی تحقیقات ہورہی ہیں، چینی باشندوں کی پاکستان میں سیکورٹی اولین ترجیح ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے۔