اسلام آباد(جنگ رپورٹر)اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ صحافی و بلاگر مدثر نارو کے بازیابی کیس میں آبزرویشن دی ہے کہ جبری گمشدگیوں کا واقعہ انسانیت کیخلاف ایک سنگین جرم ہے، جبری گمشدگیوں کا رجحان پاکستان میں اجنبی نہیں، ریاست کے ایجنٹوں کے ذریعے شہریوں کی آزادی سے محرومی کو ماضی میں تسلیم کیا گیا ہے،جب ریاست اور اسکے کارکنان اغوا کاروں کا کردار ادا کرتے ہیں تو مجرم کو قانون کے مطابق سزا دینے کی خلاف ورزی ہوتی ہے ،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تحریری حکم نامہ میں کہا ہے کہ سیکرٹری داخلہ لاپتہ شخص کے والد، والدہ، اہلیہ اور تین سالہ بیٹے کی وزیراعظم اور کابینہ ارکان سے ملاقات کا انتظام کریں جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل 29 نومبر کو آئندہ سماعت پرملاقات کیلئے طے وقت اور تاریخ سے آگاہ کریں۔
اوٹاوا کینیڈا کے وزیرا عظم جسٹن ٹوڈیو نےکہا ہے کہ اگر امریکا نے ٹیرف نافذ کئے تووہ اس کا ٹھوس جواب دیں گے کہ...
کراچی سینئر سیاست داں اور مسلم لیگ کے سابق سیکریٹری جنرل سید ضیاء عباس نے کہا ہے کہ اس وقت معاشی استحکام کے...
کراچیترکیہ کے علاقے بولو میں تفریحی مقام پر واقع ایک ہوٹل میں آگ لگ گئی، حادثے میں 66 افراد ہلاک اور 51 سے...
اسلام آباد اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کے بنچ میں سے ایک مخصوص کیس...
کراچی سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ نے ضلع جامشورو میں واقع بلالو، پچھرن، سورجن اور سنبک گیم ریزروائز کی کمیونٹی...
کراچی میونسپل کمشنرجناح ٹاؤن کی برطرفی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور، کونسل نے میونسپل کمشنر کی بلدیاتی...
پیرس اوورسیز پاکستانیوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی اسمگلرز کے خلاف آپریشنز کے...
ریاض امریکہ میں سعودی سفیر ریما بنت بندر کی امریکی صدر ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں سعودی عرب کی نمائندگی...