کچھ لوگ مذاکرات کا راستہ چاہتے ہیں عمران کو دلچسپی نہیں،تجزیہ کار

20 اپریل ، 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ عمران خان سعودی عرب کے بارے میں شیر افضل مروت کے بیان سے اتفاق نہیں کررہے مگر فوج کی قیادت کیخلاف اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں، پارٹی رہنماؤں کی اکثریت عمران خان سے اتفاق کرتی ہے، کچھ لوگ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات کا راستہ نکالنا چاہتے ہیں مگر بانی پی ٹی آئی دلچسپی نہیں رکھتے، میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بار بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں ”اب کی بار 400پار“ کے نعرے کے ساتھ جارہے ہیں،موجودہ صورتحال میں خدشات پیدا ہورہے ہیں کہ کیا بھارت اسی سنگل پارٹی اسٹیٹ کی طرف بڑھ رہا ہے جس کی طرف عالمی میڈیا اشارہ کررہا ہے، ماہر مشرق وسطیٰ امور کامران بخاری نے کہا کہ فی الحال ایران اور اسرائیل کے درمیان پیدا طوفان تھم گیا ہے آگے کیا ہوگا یہ کہنا مشکل ہے ، اسرائیل کی طرف سے ایرانی حملے کا بہت ہلکا جواب آیا ہے، اسرائیل کی طرف سے میزائل یا ایئر کرافٹ استعمال کرنے کے شواہد نہیں ہیں، ایران اور اسرائیل متفق نظر آتے ہیں کہ معاملات کو بگاڑا نہ جائے، بیک ڈور پر امریکہ ،اسرائیل اور ایران میں بات چیت جاری تھی ۔ میرٹھ اترپردیش میں وائس آف امریکا کے نمائندے سورب شکلا نے بتایا کہ بھارتی انتخابات کے پہلے مرحلہ میں 60فیصد ووٹنگ ہوئی جو پچھلے انتخابات سے کم ہے، حامد میر نے کہا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ پی ٹی آئی کے رابطے ہوئے ہیں، کچھ ایسے لوگوں کے ذریعہ بھی رابطے ہوئے ہیں جن کیخلاف پچھلے چند دنوں سے نئی نئی انکوائریوں کی خبریں آرہی ہیں، عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا پیغام لانے والوں سے بھی ناراضی کا اظہار کررہے ہیں، حامد میر نے کہا کہ عمران خان کے ایک بہت ہی قابل اعتماد ساتھی جس کی وجہ سے پی ٹی آئی حکومت اوراسٹیبلشمنٹ کے درمیان تعلقات خراب ہوئے اسے بیچ میں لایا گیا مگر انہوں نے اس کی بات بھی نہیں مانی۔