خیبر پختونخوا میں بارش اور سیلاب نے تباہی مچادی ، مزید 6 افراد جاں بحق، بلوچستان میں نظام زندگی درہم برہم

21 اپریل ، 2024

راولپنڈی، مظفر آباد، پشاور، کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک، نامہ نگار، صباح نیوز )خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں اور بچلے درجے کے سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں خواتین سمیت 6 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے، محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیشگوئی کردی۔ رپورٹ ضلع اپر دیر سے سوات آنے والے 10مسافروں کو طوفانی بارش نےگھیر لیا، طوفانی بارش کے دوران شدید سردی سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ شدید سردی سے خاتون سمیت 4 افراد بے ہوش جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک ہی خاندان کے 10افراد اپر دیر سے پیدل قادر کوٹ جارہے تھے۔مالاکنڈ کمشنر کا کہنا ہے کہ سوات ڈویژن کے تمام اضلاع میں تمام ادارے الرٹ ہے، جہاں خطرہ ہے وہاں سے لوگوں کو محفوظ مقامات منتقل کررہےہیں۔دوسری جانب ضلع باجوڑ کی تحصیل خار لوئی سم لرہ قعلہ میں بارش کے باعث کچے مکان کی چھت گرنے خاتون جاں بحق ہوگئی جبکہ مال مویشی ہلاک ہوگئے۔اسی طرح ضلع نوشہرہ کی تحصیل پبی کے علاقہ سوکئی میں بھی مکان کی چھت گرگئی، چھت گرنے کے باعث ملبے تلے دب کر 3 خواتین جاں بحق ہوگئیں۔جاں بحق ہونے والوں میں ماں اور دو بیٹیاں شامل ہے، مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت جاں بحق افراد کی لاشوں کو ملبے سے نکال لیا۔بلوچستان کے ضلع نوشکی میں بارش اور سیلاب کے بعد سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا، سیلاب سےمتاثرہ علاقوں میں ایف سی کی ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں۔حالیہ بارشوں سے متعدد کچے مکانات کو شدید نقصان پہنچا،یونین کونسل ڈاک اور انام بوستان کا زمینی رابطہ گزشتہ 7 روز سے منقطع ہے، پی ڈی ایم اے،ضلعی انتظامیہ اور ایف سی زمینی رابطہ بحال کرنے میں مصروف ہیں۔پنجاب کے مختلف اضلاع میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارشوں سے جل تھل ایک ہوگیا، بعض علاقوں میں اولے بھی پڑے۔اُدھر مری کی یونین کونسل پھگواڑی میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث روڈ بلاک ہوگئی۔پی ڈی ایم اے نے اپریل کے آخری عشرے میں ایک طاقتور سسٹم کے برسنے کا الرٹ جاری کردیا۔ادھر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں مختلف حادثات میں 61افراد جاں بحق ہوئے۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے)نے طوفانی بارشوں کے باعث خیبرپختونخوا میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی ۔رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں بارشوں کے باعث ہونے والے مختلف حادثات میں اب تک 46 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ 60 افراد زخمی ہوئے ہیں، جاں بحق افراد میں 25 بچے، 12 مرد اور 9 خواتین شامل ہیں۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زخمیوں میں 11 خواتین، 33 مرد اور 16 بچے شامل ہیں جبکہ مجموعی طور 2875 مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور 436 گھروں کو مکمل،2439 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔چترال، دیر، باجوڑ، سوات، باجوڈ سمیت دیگر علاقوں میں 309 مویشی ہلاک اور فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد کے لواحقین اور امدادی سرگرمیوں کے لیے 110 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں جبکہ قبائلی اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کی مد میں 90 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں۔پی ڈی ایم اے نے بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے ہونے والے نقصانات پر رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق بارشوں کے باعث آسمانی بجلی گرنے سمیت مختلف واقعات میں 15افراد جاں بحق ہو گئے۔رپورٹ کے مطابق بارشوں سے ہلاکتیں سوراب، پشین، چمن، ڈیرہ بگٹی، لورالائی اور کیچ میں ہوئیں، طوفانی بارشوں سے صوبے میں 220مکانات کو نقصان پہنچا، 160 مکانات کو جزوی نقصان اور 60 مکانات مکمل طور پر منہدم ہوگئے۔پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بارشوں سے 12 شاہراہوں اور2 پلوں کو نقصان پہنچا، صوبے کے متاثرہ اضلاع میں ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے کا ریلیف آپریشن جاری ہے۔۔جبکہ آزادکشمیرمیں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے 7 اضلاع کی مرکزی اور رابطہ سڑکیں بند، دارلحکومت مظفرآباد کو اسلام آباد اور ایبٹ آباد سے ملانے والی دونوں مرکزی شاہرات بندش سے مسافر اور سیاح محصور مریضوں کی ایبٹ آباد اور راولپنڈی اسلام آباد منتقلی رک گئی، مظفرآباد اور خیبرپختونخوا کو ملانے والی شاہراہ لوہار گلی کے مقام سے 4 روز سے جبکہ مظفرآباد اور اسلام آباد کو ملانے والی مین شاہراہ کوہالہ کے قریب لینڈنگ کے باعث ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہوچکی ہے، وادی نیلم کی مین شاہراہ شاردہ سے آگے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ضلع باغ گنگا چوٹی سدھن گلی، لس ڈنہ روڈ ہر طرح کی ٹریفک کے لیے کھلی ہے تاہم دھیر کوٹ میں لینڈ سلائیڈنگ سے سڑک بند ہوچکی ہے،ضلع مظفرآباد، باغ،نیلم،حویلی راولاکوٹ اور جہلم ویلی تا سدھنوتی شاہرات سفر کے لئے نہایت غیر محفواظ ہوچکی ہیں لیپہ ویلی،چکار کی تمام ٹرانسپورٹ روک دی گئی ہے۔وادی نیلم نگدر اور کیرن کے درمیان سلائیڈ کی وجہ سے شاہراہِ نیلم بند ہے کیل شیخ بیلہ سے روڈ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بدستور بند ہے،تاہم ضلع راولاکوٹ کی اندرونی تمام شاہرات ٹریفک کے لیے کھلی ہیں مگر شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔جہلم ویلی کی بعض شاہرات ٹریفک کے لیے کھلی ہیں تاہم انتظامیہ نے ٹریول ایڈوایزری جاری کردی ہے۔آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے، برساتی نالوں اور دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے طغیانی، برساتی نالوں اور دریاؤں کے قریب بسنے والی آبادیوں کو ہائی الرٹ جاری بارش کے باعث شدید پھسلن اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات موجود ہیں، مسافر حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔