گیس کی ترسیل کا نظام دوبارہ خطرے سے دوچار

23 اپریل ، 2024

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) ملک کا سسٹم لائن پیک ایک بار پھر خطرناک حد تک بڑھ کر 5.070 بی سی ایف ڈی کی سطح تک پہنچ گیا ہے جس کی وجہ سے پوری گیس ٹرانسمیشن لائن شدید دباؤ میں ہے جس کی بنیادی وجہ بجلی اور صنعتی شعبوں کے ذریعے آر ایل این جی کا کم استعمال ہے۔وزارت توانائی کے سینئر حکام نے دی نیوز کو بتایاکہ لائن پیک پریشر کو کم کرنے کے لیے گرمیوں کے موسم کی آمد کے بعد بھی سوئی گیس کمپنیاں ضرورت سے زیادہ مہنگی آر ایل این جی کو گھریلو سیکٹر کی جانب موڑ رہی ہیں جس سے گھریلو سیکٹر کے لیے گیس کے نرخوں میں مزید اضافہ ہو گا۔ پائپ لائن میں گیس کے زیادہ سے زیادہ حجم کی حد 4500 ایم ایم سی ایف ڈی ہے اور اگر گیس کا حجم حد سے زیادہ بڑھ جاتا ہے تو گیس کی ترسیل کا نظام کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور ملک کو گیس اور بجلی کے بحران سے دوچار کر سکتا ہے۔