10 سگریٹ پیک کی اجازت سے خزانے کو سالانہ 50 ارب روپے نقصان کا خدشہ

24 اپریل ، 2024

اسلام آباد( کامر س رپورٹر )پاکستان میں 10 سگریٹ سٹک پیک بنانے کی اجازت ملنے سے قومی خزانے کو سالانہ 50 ارب روپےکا نقصان ہوسکتا ہے ،صحت عامہ سے منسلک سماجی کارکنوں نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمباکو کی صنعت کی طرف سے 10 سٹک سگریٹ پیک متعارف کرانے کی حالیہ کوششوں پر سوال اٹھایا ہے۔ سول سوسائٹی ممبران کے مطابق یہ اقدام نہ صرف تمباکو کے کنٹرول میں ہونے والی پیش رفت کو خطرے میں ڈال سکتا ہے بلکہ اس سے بچوں اور کم آمدنی والے افراد پر بھی براہ راست اثر پڑے گا ، جو تمباکو کے استعمال کے مضر اثرات کا سب سے زیادہ شکار ہیں ، کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد نے کہا کہ تمباکو انڈسٹری کی طرف سے 10 سٹک پیک کی کوششیں بہت پریشان کن ہیں۔ اس سے نہ صرف تمباکو کے کنٹرول میں ہونے والی پیش رفت کو نقصان پہنچے گا بلکہ ان بچوں اور کم آمدنی والے افراد کو بھی براہ راست نشانہ بنایا جائے گا جو تمباکو کے استعمال کے مضر اثرات کا سب سے زیادہ شکار ہیں۔ دنیا کے بہت سے ممالک نے سنگل سٹک اور کم سٹک پیکٹ کی فروخت پر پابندی عائد کردی ہے کیونکہ یہ بچوں، نوجوانوں اور کم آمدنی والے گروہوں کے لیے خریدنا آسان ہیں،سپارک کے پروگرامنیجر ڈاکٹر خلیل احمد ڈوگر نے کہا کہ تقریباً 31.9 ملین بالغ افراد جن کی عمریں 15 سال یا اس سے زیادہ ہیں، موجودہ تمباکو استعمال کرنے والوں کے طور پر رپورٹ کیے گئے ہیں، جو بالغ آبادی کا تقریباً 19.7 فیصد ہیں، ڈاکٹر خلیل نے حکومت پر زور دیا کہ وہ صحت عامہ کے تحفظ اور تمباکو کی صنعت کی طرف سے بچوں اور کم آمدنی والے گروہوں کے استحصال کو روکنے کے لیے فعال اقدامات کرے