متحدہ عرب امارات : تاریخی قانونی اصلاحات، 40 نئے قوانین اورترامیم کی منظور

28 نومبر ، 2021

ابوظہبی(اے ایف پی)متحدہ عرب امارات نے قانونی نظام میں وسیع پیمانے پر اصلاحات کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔ان کے تحت 40 سے زیادہ نئے قوانین متعارف کرائے گئے ہیں اور بعض قوانین میں ترامیم کی گئی ہیں۔قانونی اصلاحات کا مسودہ یواے ای کی’’پچاسویں سالگرہ‘‘کے موقع پرپیش اور منظورکیا گیا ہے۔ اصلاحات کا مقصد متحدہ عرب امارات کی ترقیاتی کامیابیوں کے ساتھ ہم آہنگی اور مستقبل کی اُمنگوں کی عکاسی ہے۔ترامیم کا مقصد مختلف شعبوں بشمول سرمایہ کاری، تجارت اور صنعت کے علاوہ کمرشل کمپنی، صنعتی املاک کے ضابطے اور تحفظ، کاپی رائٹ، ٹریڈ مارک، کمرشل رجسٹر، برقی لین دین، ٹرسٹ سروسز، فیکٹرنگ اور رہائش سمیت مختلف شعبوں میں قانون سازی کا نیا ڈھانچا متعارف کرانا ہے۔اس کے علاوہ معاشرے اور ذاتی سلامتی سے متعلق قوانین بشمول جرائم اور سزا کا قانون، آن لائن سکیورٹی قانون،منشیات اور نفسیاتی مادوں کی پیداوار، فروخت اور استعمال کو منظم کرنے سے متعلق قوانین میں ترامیم کی گئی ہیں۔مقامی اور وفاقی دونوں سطحوں پر گہری ہم آہنگی کے بعد قانونی ڈھانچے میں ترامیم کی گئی ہیں اورنئے قوانین متعارف کرائے گئے ہیں۔ یواے ای کے 50 وفاقی اور مقامی محکموں کے 540 ماہرین پر مشتمل ٹیموں نے گذشتہ پانچ ماہ کے دوران میں نجی شعبے کی 100 سے زیادہ تنظیموں کی مشاورت سے مل کرکام کیا ہے تاکہ نئی قانونی دفعات میں عالمی سطح پر نافذالعمل بہترین قوانین کی عکاسی کی جا سکے۔