وفاقی کا بینہ نے پلاٹ الاٹمنٹ پالیسی کی منظوری دیدی

28 نومبر ، 2021

اسلام آ باد ( رانا غلام قادر )وفاقی کا بینہ نے فیڈرل گو رنمنٹ ایمپلائز ہا ئوسنگ اتھارٹی کی پلاٹ الاٹمنٹ پالیسی کی منظوری دیدی ہے۔ نئی پالیسی کے تحت گریڈ22 کے افسروں اور اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو دوسرے پلاٹ کی الاٹمنٹ کو ختم کردیاگیا ہے اور تمام صو ابدیدی کوٹے ختم کردیےگئے ہیں ۔ پہلے آئیے پہلے پائیے کی پالیسی ختم کردی گئی ہے۔ آئندہ عمر کی سنیارٹی کے اصول پر ہی الاٹمنٹ کی جا ئے گی۔ وفاقی حکومت کے ریٹائرڈ ملازمین کا 20فیصد کوٹہ بھی عمر کی سنیارٹی کے اصول پر استعمال کیا جا ئے گا۔ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہا ئوسنگ اتھارٹی آئندہ صرف جوائنٹ وینچر پالیسی ‘ لینڈ شیئرنگ اور لینڈ پرچیزنگ پالیسی کے تحت اراضی حاصل کرے گی۔ سیکشن فور کے تحت لینڈ ایکو زیشن نہیں کی جا ئے گی۔ ممبر شپ ڈرائیو میں رجسٹریشن لازمی کرانا ہوگی ۔ ممبر شپ کیلئے فیڈرل گورنمنٹ سرونٹ ہونا لازمی ہوگا۔ سلیکشن گریڈ ،اور ٹائم ،سکیل اپ گریڈیشن کا اطلاق نہیں ہوگا۔ کنٹریکٹ ، ڈیلی ویجز اور ورک چارج ملازم اہل نہیں ہوں گے، وہ ممبر بھی اہل نہیں ہوگا جسے اسلام آ باد میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی ،سی ڈی اے یا پاکستان ہا ئوسنگ اتھارٹی سے پلاٹ یا مکان الاٹ کیا جا چکاہو۔ کوآپریٹو سوسائٹی یا صو بائی حکومت کی سکیم پر اس سکیم کا اطلاق نہیں ہوگا۔ کم ازکم دس سال سروس اورمتعلقہ محکمے سےکوائٖف کی کنفرمیشن لازمی ہوگی ۔ گریڈ بائیس کے افسروں کی نامزدگی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن عمر کی سنیارٹی کے اصول پرکرے گا۔ سپریم کورٹ کے ججز اور ملازمین کی فہرست رجسٹرار بھجوائیں گے۔ہائی کورٹ اورلوئرعدلیہ کے ججز اور ملازمین کی فہرست بھی رجسٹرار بھجوائیں گے۔