صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے مسائل سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا تحریری حکم نامہ جاری

28 نومبر ، 2021

اسلام آباد(جنگ رپورٹر) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عامل صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو درپیش مسائل سے متعلق دائر کی گئی درخواست کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے ،جس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل بنچ نے کی تھی ، ہفتہ کے روز فاضل عدالت کی جانب سے پی ایف یو جے کی درخواست کا2 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کیا گیا ہے ، عدالت کا کہناہے کہ سیکرٹری اطلاعات اور سیکریٹری قانون دو ہفتوں کے اندر اندر جواب جمع کرائیں کہ میڈیا ورکرز اورصحافیوں کے تحفظ کیلئے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں؟ عدالت نے قرار دیاہے کہ مفاد عامہ کے معاملہ کے پیش نظر صدر سپریم کورٹ بار اور صدر اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن، سینئر صحافی حامد میر اور مظہر عباس کو بھی عدالتی معاون معاون مقررکیاجاتاہے،حکمنامہ کے مطابق عدالت کے علم میں لایا گیا ہے کہ میڈیا ورکرز اور صحافیوں کی سیکورٹی کے لیے کوئی موثر قانون سازی موجود ہی نہیں ہے، درخواست گزار نے آئین کے آرٹیکل 914،19 اور 19 اے کے تناظر میں مفاد عامہ کے سوالات اٹھاتے ہوئے عدالت کو بتایا ہے کہ میڈیا ورکرز، صحافیوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کا تعلق بنیادی حقوق کے ساتھ ہے،عدالت کو بتایا گیا ہے کہ آئی ٹی این آئی میں چالیس ہزار مقدمات زیر التوا ہیں،رجسٹرار آئی ٹی این ای زیر التوا ء مقدمات سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں،یہ سوالات آزادی صحافت سے متعلق ہیں ،آرٹیکل 19 اے شہریوں کو مفاد عامہ سے متعلق معلومات تک رسائی کا حق بھی دیتا ہے،ایڈیٹرز ، رپورٹرز اور کالم نویسوں کی آزادی انتہائی اہمیت کی حامل ہے،یہ سوالات انتہائی اہم نوعیت کے ہیں جن کا بین الاقوامی پریکٹس کے تناظر میں بھی دیکھا جانا ضروری ہے، یونا ئیٹڈ نیشن ہیومن رائٹس کمیشن کے تناظر میں بھی معاونین آئندہ سماعت تک سفارشات جمع کرائیں، کیس کو تین ہفتوں کے بعد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔